نام نہاد یوم جمہوریہ پر بھارت کا دہشت گرد چہرہ بے نقاب
ہندو انتہاء پسندوں کی نمائندہ مودی سرکار نے بھارت کے یوم جمہوریہ سے پہلے پہلے دنیا کے سامنے بھارت کا سیکولر چہرہ بگاڑ کر پیش کرنے اور اسے ایک مسلم دشمن ہندو انتہاء پسند ریاست کے طور پر اجاگر کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ گزشتہ روز 26 جنوری کو کشمیریوں نے اسی بنیادپر کنٹرول لائن کے دونوں جانب اور دنیا بھر میں بھارتی نہام نہاد یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پر منا کر دنیا کو ہندوتوا پر مبنی بھارت کا اصل چہرہ دکھایا جو اپنے ایجنڈے کے عین مطابق علاقائی اور عالمی امن و استحکام کے درپے ہے اور بالخصوص اپنے پڑوسی پاکستان کی سلامتی کمزور کرنے کی مکروہ سازشوں میں ہمہ وقت مصروف رہتا ہے۔ کشمیری عوام تو گزشتہ 76 سال سے بھارتی تسلط سے آزادی اور اپنے حق خودارادیت کیلئے قربانیوں سے لبریز جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں جس میں مودی سرکار کے کشمیر کو ہڑپ کرنے والے پانچ اگست 2019ء کے اقدام کے بعد مزید تیزی آئی ہے جبکہ مودی سرکار کے ماتحت بھارتی سکیورٹی فورسز نے بھارتی جبری زیر تسلط کشمیر کو گزشتہ پانچ سال سے محصور کرکے کشمیریوں پر مظالم کا ہر ہتھکنڈہ آزمانے میں کوئی کسر نہیں رہنے دی اور ان مظالم کیخلاف دنیا بھر میں اٹھنے والی آوازوں پر بھی مودی سرکار ٹس سے مس نہیں ہوئی جس نے کشمیری اور بھارتی مسلمانوں اور دوسری اقلیتوں کو عملاً دیوار سے لگا رکھا ہے جبکہ اب ہندوتوا کے جذبات بھڑکا کر نریندر مودی بھارتی لوک سبھا کے انتخابات میں تیسری بار کامیابی کے جتن کر رہے ہیں۔ پاکستان کی سلامتی کمزور کرنے کی سازشیں اور مقبوضہ وادی کو بھی ہندو غلبے والی ریاست میں تبدیل کرنے کے ہتھکنڈے مودی سرکار کے اسی ایجنڈے کا حصہ ہیں۔
گزشتہ ہفتے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے ایودھیا میں بابری مسجد کی جگہ پر تعمیر کئے گئے رام مندر کے افتتاح کا بھی بطور خاص اسی ایجنڈے کے تحت اہتمام کیا جس میں ہر مکتبہ زندگی کے نمایاں ہندوئوں کو شمولیت کی دعوت دی گئی چنانچہ سیکولر بھارت کی داعی بھارتی اپوزیشن جماعتوں نے رام مندر کے افتتاح پر نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لیا اور اس ڈرامے کو ان کا انتخابی سٹنٹ قرار دیا۔ اسی طرح علاقائی اور عالمی امن کی داعی اور انسانی حقوق کی چیمپئن عالمی قیادتوں اور نمائندہ عالمی اداروں کی جانب سے بھی رام مندر کے افتتاح کو اسلامو فوبیا بھڑکانے سے تعبیر کیا گیا اور بھارت میں مودی سرکار کی سرپرستی میں بڑھتی ہندو انتہاء پسندی کے آگے بند باندھنے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
گزشتہ روز دفتر خارجہ پاکستان کی جانب سے ٹھوس ثبوتوں اور شواہد کے ساتھ پاکستان میں ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا بھارتی منصوبہ بے نقاب کیا گیا اور کہا گیا کہ بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ ایک دہشت گرد تنظیم ہے جس نے پاکستان میں دہشت گردی کیلئے اپنی سازشوں کے جال بچھا رکھے ہیں۔ اس سلسلہ میں سیکرٹری خارجہ پاکستان نے اپنی پریس بریفنگ میں بتایا کہ ملک میں حالیہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں بھارت ملوث ہے اور اشوک کمار اور یوکیشن کمار نامی دو بھارتی شہریوں نے پاکستان میں اپنے ایجنٹوں کو رقوم دیکر دو پاکستانی شہری قتل کرائے جس کے ثبوت موجود ہیں۔ انہوں نے باور کرایا کہ پاکستانی سرزمین پر بھارتی کارروائی پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہے۔ سیکرٹری خارجہ سائرس سجاد قاضی نے اس امر پر زور دیا کہ عالمی سطح پر بھارت کا محاسبہ کیا جانا چاہیے۔ ہمارے پاس پاکستان میں بھارتی ایجنٹس کی تفصیلات موجود ہیں۔ اس سلسلہ میں دو کیسز کی تفصیلات شیئر کی جا رہی ہیں جبکہ کچھ کیس ابھی زیر تفتیش ہیں۔ انکے بقول بھارتی ایجنٹ پاکستان میں دہشت گردی اور دیگر وارداتوں میں بھی ملوث پائے گئے ہیں۔ بھارت نے اپنے مقامی ایجنٹوں کے ذریعے پاکستانی شہری شاہد لطیف کو ڈسکہ اور محمد ریاض کو راولاکوٹ میں قتل کرایا۔ اس مقصد کیلئے ایک بھارتی شہری نے مقامی قاتل عمیر کو ہائر کیا جس نے پانچ ٹارگٹ کلرز کی ٹیم بنا رکھی تھی۔ انکے بقول قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے عمیر کو ساتھیوں سمیت گرفتار کرلیا ہے۔ اسی طرح دوسرے ٹارگٹ کلر عبداللہ علی کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے۔ ٹارگٹ کلنگ کی ان وارداتوں میں بھارت کے ملوث ہونے کا یہی بڑا ثبوت ہے کہ جب متذکرہ پاکستانی شہری قتل ہوئے تو بھارتی سوشل میڈیا پر مقتولین کو بھارت کا دشمن قرار دیکر ان کے قتل پر خوشیاں منائی گئیں۔
بھارت نے یہ حرکت پاکستان میں ہی نہیں کی بلکہ کینیڈا اور امریکہ میں بھی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی گئی اور کینیڈا میں سکھ رہنماء کو قتل کیا گیا جس پر کینیڈا اور امریکہ نے بھارت پر سفارتی پابندیاں عائد کیں۔ قتل کی اس واردات پر کینیڈا اور بھارت کے مابین کشیدگی ابھی تک برقرار ہے۔ بھارت نے اس خطے بالخصوص پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں اور خطے کے ممالک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ اسی تناظر میں ایک امریکی جریدے نے اپنی رپورٹ میں ٹھوس شواہد کے ساتھ بھارت کو نمبرون عالمی دہشت گرد قرار دیا ہوا ہے۔ پاکستان دشمنی کی تو وہ انتہاء تک پہنچا ہوا ہے اور پاکستان میں دہشت گردی کیلئے وہ افغان سرزمین استعمال کر رہا ہے جہاں سے بھارتی سرپرستی میں کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گرد پاکستان میں داخل ہوتے ہیں اور یہاں بے دریغ انسانی خون بہاتے ہیں۔ گزشتہ روز کراچی میں سکیورٹی فورسز نے کالعدم ٹی ٹی پی کا ایک بڑا نیٹ ورک توڑا ہے اور اہم کمانڈرز سمیت 17 دہشت گرد گرفتار کئے ہیں جو کراچی میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔ اس تناظر میں بھارتی عزائم تو اب کسی سے ڈھکے چھپے نہیں رہے اس لئے علاقائی اور عالمی امن مقصود ہے تو ہندوتوا کو فروغ دینے والے بھارتی ہاتھ روکنا ہوں گے۔ اس کے بغیر خطے میں امن و استحکام کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا۔