• news

9 پاکستانیوں کا قتل قابل مذمت، دشمنوں کو برادرانہ تعلقات خراب نہیں کرنے دیں گے: ایران

اسلام آباد‘ تہران (خبر نگار خصوصی + نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے ایرانی حدود کے اندر 9 پاکستانیوں کے قتل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ ’’تناؤ بھڑکانے‘‘ کی کوششوں کا مقابلہ کیا جائے۔ ایران اور پاکستان دو برادر ممالک ہیں جن کی جڑیں گہری مذہبی، ثقافتی اور تہذیبی مشترکات ہیں جنہیں منقطع نہیں کیا جا سکتا۔ تہران پاکستان کے ساتھ ہم آہنگی اور اچھی ہمسائیگی پر مبنی پالیسی پر عمل پیرا ہے کیونکہ مشترکہ سرحد دونوں ممالک کی سلامتی کو بڑھانے کا موقع فراہم کرتی ہے۔ یہ ان کے درمیان تجارتی تبادلے کو بڑھانے کا ایک موقع بھی ہے۔ ہمیں پاکستان کے ساتھ بدامنی پھیلانے کے بجائے امن کو فروغ دینا ہوگا۔ ایرانی صدر نے زوردیا کہ پاکستان کی سلامتی ایران کی سلامتی ہے۔ ایران نے سراوان شہر میں پاکستانیوں کے قتل کی مذمت کی ہے۔ ترجمان ایرانی وزارت خارجہ ناصر کنعانی نے کہا ہے کہ واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں۔ حکومت پاستان اور متاثرین کے لواحقین سے اظہار ہمدردی کرتے ہیں۔ ایران پاکستان دشمنوں کو برادرانہ تعلقات خراب کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ایران میں پاکستان کے سفیر محمد مدثر نے کہا ہے کہ ایران میں دہشتگرد حملے میں زخمی ہونے والے 2 پاکستانیوں کو ہسپتال سے جلد فارغ کر دیا جائے گا جبکہ ایک زخمی کو مزید علاج کی ضرورت ہے۔ ایکس پر اپنی پوسٹ میں کہاکہ زاہدان میں ہمارے قونصلر ہسپتال پہنچ چکے ہیں، جہاں انہوں نے ان زخمی پاکستانیوں سے ملاقات کی ہم ان کی قربانیوں کو سلام پیش کرتے ہیں جو ہمارے بہادر اور محنتی پاکستانی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان میں سے 2جلد ڈسچارج ہو جائیں گے جبکہ تیسرے زخمی پاکستانی کو مزید علاج کے لیے ابھی ہسپتال رکھا جائے گا۔

ای پیپر-دی نیشن