• news

ایک قوم، یکساں قانون، سب برابر، پی ٹی آئی منشور: لاہور سمیت کئی شہروں میں ریلیاں، سینکڑوں گرفتار

گوجرانوالہ+ لاہور+ کراچی+ اسلام آباد+ سیالکوٹ (نوائے وقت رپورٹ + نامہ نگاران+نمائندہ نوائے وقت) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر خان نے الیکشن 2024 کا انتخابی منشور جاری کردیا۔ انتخابی منشور کا اعلان کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا منشور نیا پاکستان اور تبدیلی کا نظام رکھا گیا ہے، جب ہم حکومت میں آئیں گے تو آئین میں ترامیم لائیں گے، اس ترمیم سے وزیر اعظم براہ راست عوامی رائے سے منتخب ہوگا، وزیر اعظم چند ایم این ایز کے ووٹ سے نہیں بنے گا۔ ہم اسمبلی کی مدت پانچ سال سے کم کرکے چار سال کریں گے، سینٹ کی مدت چھ سال سے کم کرکے پانچ سال کریں گے، پچاس فیصد سینیٹرز کو براہ راست عوام سے منتخب کرانے کا طریقہ اپنائیں گے۔ تحریک انصاف اقتدار میں آکر ایک اور ٹرتھ ری کنسیلیئیشن کمیشن قائم کرے گی۔ ہمارا منشور ہے ایک قوم ایک جیسا قانون، سب ہوں گے برابر، ایک ملک میں دو قانون نہیں ہوسکتے ، ہم رول آف لاء پر زور دیتے ہیں، فوجداری ہو یا سول ہمارے کچھ قوانین فرسودہ ہوچکے ہیں۔ دریں اثناء پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کے اتوار کو ریلیاں نکالنے کے اعلان کے بعد کارکنوں اور رہنماؤں نے مختلف شہروں میں ریلیاں نکالیں۔ کراچی میں ریلی نکالنے کی کوشش کے دوران پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں تصادم ہوا اور پولیس نے تحریک انصاف کے 20 سے زائد کارکنوں کو حراست میں لے لیا۔ تحریک انصاف نے کراچی کے علاقے تین تلوار پر ریلی نکالنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا۔ اس دوران پولیس اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان تصادم بھی ہوا اور پی ٹی آئی کارکنان کے پتھراؤ سے ایس ایچ او بوٹ بیسن ریاض نیازی زخمی ہو گئے جس کے بعد انہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ پی ٹی آئی ریلی میں پولیس کی جانب سے دو نجی چینلز کے رپورٹرز اور کیمرہ مین پر تشدد کیا گیا اور ایک سے کیمرہ چھین بھی لیا گیا۔ اس دوران پی ٹی آئی کے پتھراؤ سے ایک نجی ٹی وی کا کیمرہ مین زخمی بھی ہو گیا۔ دریں اثناء راولپنڈی میں جاتلی کے علاقے میں پولیس نے کریک ڈاؤن کرکے دس کارکنوں کو تحویل میں لے لیا۔ راولپنڈی میں این اے 56 میں ریلی نکالی گئی جو ڈھوک رتہ سے ہوتی ہوئی ریلی سید پور روڈ پر اختتام پذیر ہوئی۔ ریلی کے شرکا نے ایک ریاست دو دستور نامنظور کے نعرے لگائے۔ انہوں نے پی ٹی آئی پرچم اور عمران کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں۔ پشاور میں بھی ریلی نکالی گئی تاہم پولیس نے ریلی کو رنگ روڈ پر روک دیا۔ اس موقع پر پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں میں ہاتھا پائی ہوئی۔ پولیس نے کئی پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار کرلیا۔ جبکہ پی ٹی آئی کارکنوں نے پتھروں اور لاڑیوں سے حملے کئے اور سات پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ لاہور میں علامہ اقبال روڈ پر این اے 119میں تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار میاں شہزاد فاروق کی قیادت میں ریلی نکالی گئی۔ دریں اثناء سابق گورنر پنجاب میاں اظہر کو حراست میں لے لیا گیا جنہیں بعد ازاں شورٹی بانڈ لے کر رہا کر دیا گیا ۔ پولیس ذرائع کے مطابق میاں اظہر این اے 129 کی انتخابی مہم میں مصروف تھے جس کے دوران انہیں حراست میں لیا گیا۔ حماد اظہر نے ٹویٹ کرتے ہوئے بتایا کہ والد میاں اظہر کو انتخابی ریلی نکالنے پر گرفتار کیا گیا۔ علاوہ ازیں شہر اقبال میں کارکن رنگ پورہ روڈ سمیت مختلف روڈز پر گامزن رہے۔ میاں نواز شریف اور شہباز شریف سمیت دیگر رہنماؤں کے جلسہ کے دوران پولیس نے چھاپے مار کر تحریک انصاف کی امیدوار ریحانہ امتیاز ڈار کے گھر کے باہر پولیس اہلکار تعینات رہے اور چھاپوں کے دوران پولیس نے تحریک انصاف کے کارکنوں کو گرفتار کیا اور خواتین سے پولیس نے بدتمیزی کی۔ سمبڑیال سے تحریک انصاف کے کارکنوں کو گرفتار کرلیا گیا اور مختلف علاقوں میں تحریک انصاف کے کارکنوں کی گرفتاریوں کیلئے پولیس چھاپے جاری رہے۔ وزیرآباد میں تحریک انصاف کے امیدوار برائے صوبائی اسمبلی پی پی 35 چوہدری محمد یوسف کو دو بیٹوں، برادر نسبتی سمیت گرفتار کر لیا گیا۔ چوہدری محمد یوسف 9 مئی کے واقعات میں مطلوب اور 9 مئی کے بعد روپوش تھے ۔ چوہدری محمد یوسف وزیرآباد سے حلقہ پی پی 35 سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ بوریوالہ تھانہ گگو پولیس نے قومی اداروں کے خلاف تقاریر کرنے پر پی ٹی آٰئی کے امیدواروں پر مقدمات درج کر لیے۔ ایم پی اے کے امیدوار خالد نثار ڈوگر کو بھی گرفتارکر لیا گیا۔ دو مختلف مقدمات درج کر کے مزید کارروائی شروع کر دی گئی۔ پولیس کی جانب سے کارکنان پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا۔ پولیس کارروائی کے دوران خالد نثار ایڈووکیٹ اور لالہ غضنفر ایڈووکیٹ کی گرفتاری پر بار ایسوسی ایشن کی جانب سے ہڑتال کی کال دے دی گئی۔ دریں اثنا گگومنڈی میں پی ٹی آئی کے کارکنان کی طرف سے ریلی اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر امیدوار صوبائی اسمبلی سمیت 30 کارکنان کو گرفتار کر کے 100 سے زائد افراد مقدمات درج کر لئے گئے۔ علاوہ ازیں پولیس نے گوجرانوالہ میں امیدوار پی پی 61 رضوان اسلم بٹ کو گرفتار کر کے گھر کے اندر نظربند کر دیا اور گھر کے باہر پولیس کو بھی تعینات کر دیا گیا۔ پولیس کی جانب سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار طاہر مجید خان کے گھر پر بھی ریڈ کیا گیا۔ علاوہ ازیں نارووال میں ریلی پر 100سے زائد شرکاء پر مقدمہ درج کر کے 13 کو گرفتار کر لیا گیا۔ پولیس نے ساؤنڈ سسٹم والی 3 گاڑیوں کو بھی قبضے میں لے لیا۔بانی پی ٹی آئی کی کال پر جڑواں شہروں میں ریلیاں نکالنے کے اعلان کے پیش نظر پولیس کی بھاری نفری سکیورٹی صورتحال کنٹرول میں رکھنے کیلئے الرٹ رہی۔ راولپنڈی میں محمد بشارت راجہ ، شہر یار ریاض ،راجہ راشد حفیظ کے انتخابی حلقوں میں کارکنانِ جمع ہوئے، پولیس نے کئی کو حراست میں لے لیا۔ پی پی 17 کے امیدوار راجہ راشد حفیظ کے انتخابی دفتر سے نکالی گئی ریلی کے شرکاء کو روک دیا۔ ہلکا لاٹھی چارج بھی کیا گیا، این اے 55 سے امیدوار محمد بشارت کی قیادتِ میں کارکنوں نے کلمہ چوک ڈھوک سیداں روڈ کا رخ کیا جسے پولیس نے روک لیا۔ پولیس نے ریلی کے شرکاء پر ڈنڈے برسائے، فوٹیج بنانے والے راہ جاتے شہریوں سے موبائل فونز بھی چھین لئے۔ ایس پی راول فیصل سلیم کی نگرانی میں پولیس نے سیدپور روڈ پر شہر یار ریاض کی ریلی کیلئے جانے والے چنگچی رکشوں سے پی ٹی آئی کے جھنڈے اور پینا فلیکس اتار دئیے۔ بھارہ کہو اسلام آباد میں این اے 48 کے امیدوار سید محمّد علی بخاری کی قیادت میں ریلی نکالی گئی۔ این اے 46 میں پی ٹی آئی رہنما عامر مسعود مغل کی زیر قیادتِ ریلی نکالی گئی۔ اس موقع پر پولیس نفری تعینات کی گئی۔گوجر خان میں تحریک انصاف کے  11 کارکن گرفتار،  25 سے زائد نامزد اور  16 نامعلوم افراد کے خلاف  تھانہ جاتلی میں  مقدمہ درج ۔ پی ٹی آئی کے تینوں  امیدواروں کے نام بھی ایف آئی آر میں شامل۔ درج  رپورٹ  پولیس کے مطابق آج  دولتالہ بازار میں چالیس  گاڑیوں پر  مشتمل  پی ٹی آئی کے کارکنوں نے ریلی نکالی۔ سڑک بلاک کر کے  ووٹ مانگے قانون حرکت میں آیا کہ دفعہ 144 ہے۔ منتشر ہو جائیں جس پر انہوں نے مزاحمت کی،  اس موقع پر گیارہ کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن