• news

ایران میں 9 پاکستانی قتل، 5 زخمی 

ایران کے صوبے سیستان میں دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے 9 پاکستانی مزدور قتل اور پانچ زخمی کر دیے۔ واقعے کی ذمہ داری کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی ہے۔ یہ افراد ایران میں گاڑیوں کی ڈینٹنگ پینٹنگ کا کام کرتے تھے۔ جاں بحق ہونے والوں میں دو بھائی بھی شامل ہیں اور یہ سارے قانونی طور پر ایران میں مقیم تھے، لہٰذا یہ ایران کی ذمہ داری تھی کہ قانونی طور پر اپنے ہاں مقیم لوگوں کا تحفظ یقینی بنائے۔ حالیہ دنوں ایران کی طرف سے پنجگور میں موجود مبینہ طور پر ایران میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں ملوث دہشت گردوں کے ٹھکانے پر حملہ کیا گیا جس میں دو بچیاں ماری گئیں۔ یہ پاکستان کی سالمیت اور خودمختاری پر حملہ تھا پاکستان کی طرف سے اس کا جواب دیا گیا جس میں سیستان میں موجود سات دہشت گرد ہلاک ہوئے جن کا تعلق بی ایل اے اور بلوچستان لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) سے تھا۔ اس حملے اور جوابی حملے کے بعد پاکستان اور ایران کے تعلقات میں کشیدگی آئی مگر فریقین کی طرف سے سمجھداری کا مظاہرہ کیا گیا اور جلدی صورتحال معمول پر آگئی۔ چند روز میں سفارتی تعلقات بحال ہو گئے۔ آج ایرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان پاکستان کے دورے پر آرہے ہیں۔ ایران کی طرف سے پہل کی گئی تھی اور اسی کی طرف سے معذرت کی گئی جس کا پاکستان کی جانب سے مثبت جواب آیا۔ ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے فریقین کی طرف سے اپنے اپنے علاقے سے ایک دوسرے کو مطلوب دہشت گردوں کا صفایا کرنے کی ضرورت تھی۔ ایران کی طرف سے یہ ذمہ داری پوری نہیں کی گئی۔ جہاں پاکستان نے دہشت گردوں کا نشانہ بنایا تھا وہیں پہ اب پاکستانی مزدوروں کو ٹارگٹ کیا گیا ہے۔ دہشت گردوں نے مزدوروں کے گھر میں داخل ہوکر گولیاں ماریں۔ پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ایران میں دہشت گردوں کی موجودگی کا اعتراف ماہ رنگ بلوچ بھی کر چکی ہیں جو لاپتا افراد کے حوالے سے اسلام آباد میں دھرنا دینے والوں میں شریک تھیں۔ دہشت گردی پاکستان میں ہوتی ہے یا پاکستان سے باہر پاکستانی مفادات کو نشانہ بنایا جاتا ہے اس میں بھارت کسی نہ کسی حوالے سے ملوث نہ ہو ایسا ممکن نہیں ہے۔کلبھوشن یادیو بھی ایران میں بیٹھ کر ہی پاکستان کے خلاف دہشت گردی میں ملوث رہا تھا۔بھارت کا بلوچ نوجوانوں کو پاکستان کے خلاف مذموم مقاصد کے لیے استعمال کرنے کا منصوبہ بھی سامنے آیا ہے۔ بلوچ نوجوانوں کو ڈالرز کی چمک دکھا کر سوشل میڈیا پر پاکستان مخالف پروپیگنڈا کے لیے آنلائن نوکریاں دی جا رہی ہیں گو کہ بلوچستان کے نگران وزیر اطلاعات جان اچکزئی کی طرف سے کہا گیا ہے کہ بلوچستان کی علیحدگی کا بھارتی خواب کبھی پورا نہیں ہوگا،اس کے باوجودپاکستان کو کڑے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایران کو بھی اس کی ذمہ داری یاد کرائی جائے کہ وہ ایران سے پاکستان کو مطلوب دہشت گردوں کو ہمارے حوالے کرے یا ان کا خود خاتمہ کر دے۔ پاکستان اور ایران کو یہ بھی مدنظر رکھنا ہوگا کہ پاکستانی مزدوروں کو ایران میں ٹارگٹ کر کے ایرانی وزیر خارجہ کے دورے کو سبوتاژ کرنے کی سازش تو نہیں کی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن