توشہ خانہ کیس، عمران، بشریٰ کا حق دفاع ختم: سائفر معاملہ، رات گئے تک سماعت
اسلام آباد + لاہور (نمائندہ نوائے وقت+ نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار) احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے وکلا کا حق جرح ختم کردیا۔ بانی پی ٹی آئی کی جانب سے ایک بار پھر وکیل تبدیل کرنے کیلئے درخواست دیدی گئی۔ وکیل چوہدری اظہر عباس نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کی طرف سے وکالت نامہ جمع کروایا۔ پراسیکیوشن کی جانب سے نیب کے وکیل امجد پرویز نے تبدیلی کی شدید مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ کیس کو التوا میں ڈالنے کیلئے بار بار وکیل تبدیل کیے جارہے ہیں۔ وکلا صفائی نے پانچ گواہوں پر جرح کی۔ پراسیکیوشن نے توشہ خانہ کیس میں 16 گواہوں کے بیانات قلمبند کروا دیئے جبکہ نیب نے توشہ خانہ ریفرنس میں بیس گواہوں میں سے چار گواہوں کو ترک کر دیا۔ احتساب عدالت آج بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کا 342 کا بیان ریکارڈ کرے گی۔ سائفر کیس کی سماعت رات گئے تک جاری رہی۔ قبل ازیں عمران خان اور شاہ محمود قریشی نے شور شرابہ کردیا جس کے بعد جج کو کارروائی معطل کرنا پڑگئی۔ وزارت عظمیٰ کے دور میں عمران خان کے سیکرٹری رہنے والے اعظم خان پر جرح کی گئی۔ اس دوران عدالت کا ماحول کشیدہ ہوگیا۔ عمران خان اور شاہ محمود قریشی غصے میں آ گئے اور شور شرابہ شروع کردیا۔ شاہ محمود قریشی نے سٹیٹ ڈیفنس کونسلز پر اعتراض کیا۔ جج ابو الحسنات نے کہا کہ آپ خاموشی سے بیٹھ جائیں ورنہ کمرہ عدالت سے باہر نکال دیا جائے گا۔ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج پر عدم اعتماد کا اظہار کر دیا۔ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے درخواست دی کہ عدالت سائفر کیس کو نہ سنے۔ عدالت نے سائفر کیس نہ سننے کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیکر مسترد کر دی۔ وکیل صفائی سلمان صفدر نے کہا کہ موجودہ حالات میں عدالت کے ساتھ چلنا مشکل ہو گیا۔ سیکرٹ گرفتاری اور ریمانڈ دیا گیا۔ ہم نے تب بھی اعتراض نہیں کیا۔ ہمیں معلوم نہیں کہ عدالت جلدی کیوں کر رہی ہے۔ عدالت نے جو ڈیفنس کونسل مقرر کئے اتنے قابل ہیں کہ 14 گھنٹے میں کیس سمجھ لیا۔ کیس کو سمجھ کر 9 گواہوں پر جرح بھی کر لی۔ ادھر لاہور ہائیکورٹ کے تین رکنی فل بینچ نے سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی توہین الیکشن کمیشن میں جیل ٹرائل روکنے کی درخواست پر الیکشن کمیشن کے وکیل کو مزید قانونی دستاویزات پیش کرنے کی اجازت دے دی۔ جسٹس عالیہ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔ درخواست میں سابق چیرمین پی ٹی آئی نے جیل ٹرائل روکنے اور الیکشن کمیشن کی کارروائی کو روکنے کی استدعا کر رکھی ہے۔ذرائع کے مطابق سائفرکیس میں مجموعی طور پر تمام 25 گواہان پر جرح کا عمل مکمل کیا گیا ہے۔ جرح کے بعد ملزمان کے 342 کے بیانات ریکارڈ کرنے کے لیے سوالنامے تیار کئے گئے ہیں۔ سماعت کے دوران عمران خان کو دوسرے کمرے میں جانے کا کہا گیا تو انہوں نے انکار کر دیا۔ ان کا کہنا تھا ہمارے وکلاء ہمارے ساتھ جائیں گے۔ عدالت نے ملزمان کو دوسرے کمرے میں طلب کیا۔ بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی نے اپنے وکلا کے بغیر دوسرے کمرے میں جانے سے انکار کیا۔ ملزمان کی جانب سے کہا گیا کہ عدالت کا جو بھی فیصلہ آیا وہ اسے چیلنج کر یں گے۔ سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے سابق آرمی چیف جنرل باجوہ کے خلاف مبینہ الزامات عائد کیے، عدالت جنرل باجوہ کو بھی طلب کرے، ان سے ملاقات میں کہا تھا کہ بندے بن جائو ورنہ سائفر کیس میں 12 سال قید بھگتنا ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جنرل باجوہ کو عدالت بلایا جائے۔ صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں سابق وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر جو جیت کر ہارس ٹریڈنگ کرے گا وہ خودکشی کرے گا۔عمران خان اور بشریٰ بی بی کیخلاف دوران عدت نکاح کیس کی سماعت آج بروز منگل کو ہو گی۔ سینئر سول جج قدرت اللہ کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں کریں گے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کو دوران عدت نکاح کیس میں مزید کارروائی سے روک رکھا ہے۔ عدالتی حکم امتناع کے باعث آج کی سماعت میں مزید کارروائی نہیں ہو گی۔