• news

ایف بی آر کی تشکیل نو: کابینہ نے منظوری دی، الیکشن کمشن نے روک دیا

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی+وقائع نگار) وفاقی کابینہ نے ریونیو ڈویژن کی سفارش پر ایف بی آر کی تنظیمِ نو اور ڈیجیٹائزیشن اور وفاقی ٹیکس پالیسی بورڈ کی تشکیل کی منظوری دے دی جبکہ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ہدایت کی ہے کہ کابینہ کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں اصلاحات کے حوالے سے تمام درکار ضروری قانون سازی کے لئے مسودہ آئندہ منتخب پارلیمنٹ کو منظوری کے لئے پیش کیا جائے۔ منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس یہاں منعقد ہوا۔ وفاقی کابینہ نے ریونیو ڈویژن کی سفارش پر فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی تنظیمِ نو اور ڈیجیٹائزیشن کی منظوری دے دی۔ کابینہ کو23 جنوری2024 کے اجلاس میں قائم کردہ وزیر خزانہ کی سربراہی میں بین الوزارتی کمیٹی کی سفارشات پیش کی گئیں۔ ان اصلاحات کی روشنی میں ریونیو ڈویژن میں وفاقی ٹیکس پالیسی بورڈ تشکیل دیا جائے گا جو ملک میں ٹیکس پالیسی کی تشکیل، ریونیو کے اہداف کے تعین اور سٹیک ہولڈرز کے مابین تعاون کے فرائض سرانجام دے گا۔ فیڈرل پالیسی بورڈ کی سربراہی وفاقی وزیر خزانہ کریں گے۔ تنظیم نو کے نتیجے میں کسٹمز اور ان لینڈ ریونیو کے اداروں کو علیحدہ کرکے ان کی سربراہی متعلقہ کیڈر کے ڈائریکٹر جنرلز کریں گے۔ متعلقہ ڈائریکٹر جنرلز کو اپنے اپنے اداروں کے انتظامی، مالی اور آپریشنل امور کے حوالے سے مکمل اختیار ہوگا۔ دونوں ڈائریکٹر جنرلز اپنے اپنے اداروں کی ڈیجیٹائزیشن، شکایات کے ازالے اور شفافیت کے حوالے سے بین الاقوامی سطح پر رائج بہترین اقدامات کا نفاذ یقینی بنائیں گے۔ کسٹمز اور ان لینڈ ریونیو کے لئے الگ الگ اوور سائیٹ بورڈز ہوں گے۔ خزانہ، ریونیو، تجارت کے وفاقی سیکرٹری صاحبان ، چیئرمین نادرا اور متعلقہ شعبوں کے ماہرین ان کے ارکان ہوں گے جبکہ وزیر خزانہ سربراہ ہوں گے۔ دوسری طرف الیکشن کمیشن آف پاکستان نے نگران وفاقی حکومت کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) میں اصلاحات سے روک دیا۔ ایف بی آر کی اصلاحات کے وفاقی کابینہ کے فیصلے پر سیکرٹری الیکشن کمیشن ڈاکٹر سید آصف حسین نے وزیر اعظم کے سیکرٹری کیپٹن ریٹارئرڈ خرم آغا کو مراسلے میں کہا کہ خبروں میں آیا ہے کہ آرڈیننس کے ذریعے ایف بی آر میں اصلاحات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ نگران حکومت کا سکوپ آئین اور الیکشن ایکٹ میں واضح ہے۔ ایف بی آر کی اصلاحات اہم پالیسی فیصلے میں شامل ہوتی ہے۔ ایف بی آر کی اصلاحات کا معاملہ منتخب حکومت کا اختیار ہے۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن  کے مراسلے کے مطابق الیکشن کمیشن کو ان کاموں کی نشاندہی بھی کرنی ہوتی ہے جو نگران حکومت نہیں کر سکتی۔ وزیر اعظم کو مشورہ دیا جائے کہ وہ ایف بی آر میں اصلاحات نہ کریں۔ ایف بی آر میں اصلاحات کا جائزہ عام انتخابات کے بعد منتخب حکومت کے لیے چھوڑ دیں۔

ای پیپر-دی نیشن