غزہ: مزید 235 شہید، یرغمالیوں کی تلاش کیلئے اسرائیلی فوج نے قبرستان مسمار کر دیا
غزہ (نوائے وقت رپورٹ+ آئی این پی) غزہ میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے جاری ہیں۔ اسرائیلی بمباری سے 24گھنٹوں میں مزید 235 فلسطینی شہید ہوگئے۔ مغربی کنارے میں اسرائیلی فائرنگ، آنسو گیس کی شیلنگ کی وجہ سے مزید 5 فلسطینی شہید ہوگئے۔ خان یونس میں الفاروق مسجد‘ صابرہ میں رہائشی عمارت پر بمباری کی گئی۔ فلسطینی وزارت صحت نے کہا ہے 7 اکتوبر سے فلسطینی شہداء کی تعداد 26ہزار سے تجاوز کر چکی ہے جبکہ اسرائیلی حملوں میں اب تک 65ہزار سے زائد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔ ادھر اسرائیل کا الامل ہسپتال کا محاصرہ آٹھویں روز بھی جاری ہے۔ فلسطینی مزاحمت کاروں سے شدید لڑائی ہوئی۔ حماس کے سینئر عہدیدار نے کہا غزہ میں جامع جنگ بندی چاہتے ہیں۔ نیتن یاہو نے اقوام متحدہ کی ریلیف ایجنسی کو پھر تنقید کا نشانہ بناتے کہا تعاون نہیں کریں گے۔ ترجمان اسرائیلی فوج دانیال ہرگاری نے کہا لڑائی میں حماس کے 2 ہزار ارکان شہید ہو چکے ہیں۔ غزہ میں اسرائیلی فوج نے یرغمالیوں کی تلاش میں 2 ہزار فلسطینیوں کی قبریں اکھاڑ دیں۔ اسرائیلی فوجیوں نے طبی عملہ کے روپ میں مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین شہر کے ابن سینا ہسپتال میں داخل ہو کر فائرنگ کر دی۔ 2 بھائیوں سمیت 3 فلسطینی شہید کر دیئے۔ غزہ سے یرغمالیوں کی رہائی کے نئے معاہدے کی کوششیں جاری ہیں۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے ہٹ دھرمی برقرار رکھتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ پٹی سے اپنی فوج نہیں نکالے گا۔ اسرائیل ہزاروں فلسطینی قیدیوں کو رہا نہیں کرے گا۔ تمام مقاصد حاصل کئے بغیر یہ جنگ ختم نہیں کریں گے۔ روسی وزیر خارجہ نے کہا اونرا‘‘ پر الزامات کی تحقیقات ہونی چاہئے۔ غزہ جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ برطانیہ نے غزہ کو دوبارہ آباد کرنے کیلئے اسرائیلی کانفرنس پر خبردار کر دیا۔ برطانوی دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ یروشلم میں کانفرنس میں اسرائیلی وزراء کی شرکت پر تشویش ہے۔ غزہ مقبوضہ علاقہ ہے۔ مستقبل کی فلسطینی ریاست کا حصہ رہے گا۔ برطانوی دفتر خارجہ نے تصفیے کو غیرقانونی قرار دیدیا۔ برطانوی دفتر خارجہ نے کہا کہ کسی بھی فلسطینی کو زبردستی نقل مکانی کی دھمکی نہیں دی جا سکتی۔