مچھ حملہ کرنے والے 3 خودکش بمباروں سمیت 9 ہلاک، 4 جوان، 2 شہری شہید
راولپنڈی؍ بولان (نوائے وقت رپورٹ) بلوچستان میں کالعدم بی ایل اے کے حملے سکیورٹی فورسز نے ناکام بنا دیئے۔ 3 خود کش بمباروں سمیت 9 دہشتگرد ہلاک 3 زخمی ہو گئے۔ سکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ حملوں میں بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ ملوث ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق مچھ اور کولپور کمپلیکسز پر دہشت گردوں نے حملہ کر دیا۔ سکیورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں 3 خود کش حملہ آوروں سمیت 9 دہشتگرد جہنم واصل ہو گئے جبکہ 4 جوان اور 2 معصوم شہری شہید ہو گئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق 29 اور 30 جنوری کی درمیانی رات مچھ اور کولپور کمپلیکسز پر خودکش بمباروں سمیت متعدد دہشت گردوں نے حملہ کیا۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے دہشت گردوں کے حملے کا موثر جواب دیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں سکیورٹی فورسز کو فوری طور پر متحرک کر دیا گیا۔ اب تک 3 خودکش حملہ آوروں سمیت 9 دہشت گرد جہنم واصل اور 3 زخمی ہو چکے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق حملے کا موثر جواب دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے لوث عزم کا ثبوت ہے۔ سکیورٹی فورسز قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے ساتھ کھڑی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بولان کے علاقے مچھ میں پہاڑیوں سے کالعدم تنظیم کے شدت پسندوں نے متعدد راکٹ فائر کئے جس کے بعد شدید فائرنگ کی آوازیں بھی سنی گئیں۔ بولان کے کم از کم تین مقامات پر حملہ کیا گیا جس میں مچھ جیل، ریلوے سٹیشن اور لیویز تھانہ شامل ہیں۔ دہشتگردوں کے حملے میں تھانہ ایس ایچ او ساجد سولنگی بھی شہید ہو گئے۔ پولیس حکام نے بتایا کہ دھماکوں اور فائرنگ سے شہری خوف کا شکار ہو گئے جبکہ علاقے کی بجلی بھی اچانک بند ہو گئی تھی۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق ایک حملہ مچھ جیل پر بھی کیا گیا۔ بی ایل اے کے دہشتگردوں کے فائر ریڈ کی کوشش کو فورسز نے پسپا کر دیا۔ فورسز کو پہلے سے دہشتگردوں کے حملے کی اطلاعات مل گئی تھی جس کے بعد اہلکاروں نے دہشتگردوں کے لئے گھات لگا رکھی تھی۔ دہشتگردوں نے ایک حملہ ریلوے سٹیشن پر بھی کیا جہاں راکٹ حملے میں ریلوے پولیس سمیت دو افراد زخمی ہوئے۔ بعد ازاں ریلوے پولیس کا اہلکار شہید ہو گیا۔ اپنے ٹویٹ میں نگران وزیراطلاعات جان اچکزئی نے کہا کہ بولان کے علاقے مچھ آپریشن میں تمام دہشتگرد مارے گئے۔ ان را آپریٹڈ دہشتگردوں کو مارنے کے بعد اب مچھ میں حتمی کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ ایم ڈی ٹراما سینٹر ڈاکٹر ارباب کامران نے کہا ہے کہ مچھ اور کولپور فائرنگ میں اب تک 13 زخمیوں کو ٹراما سینٹر کوئٹہ منتقل کیا گیا جن میں سے دو زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ تمام زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات مہیا کی جا رہی ہیں۔ نگران وزیر اعلیٰ علی مردان ڈومکی نے بھی مچھ اور گردونواح میں دہشت گردانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فورسز نے فوری اور متحاط ردعمل کے ذریعے دہشت گردی کی بڑی کارروائیوں کو ناکام بنایا۔ مقامی انتظامیہ، ایف سی اور پولیس علاقے کو کلئیر کرانے کے لیے اقدامات میں مصرف عمل ہیں۔ شہید ایس ایچ او ساجد سولنگی کی نماز جنازہ پولیس لائنز کوئٹہ میں ادا کردی گئی۔ جس میں نگران صوبائی وزیر داخلہ میر زبیر جمالی، چیف سیکرٹری بلوچستان شکیل قادر خان، آئی جی بلوچستان پولیس سمیت دیگر حکام نے شرکت کی۔ اسی طرح شہید ریلوے پولیس اہلکار کی نماز جنازہ بھی ادا کردی گئی۔ پولیس کے دستے نے شہید کانسٹیبل فیصل سمالانی کے جسد خاکی کو سلامی دی۔ نماز جنازہ ریلوے حبیب پولیس لائن میں ادا ہوئی جس میں ایس پی ریلوے سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ نگران وزیر داخلہ بلوچستان کیپٹن (ر) میر زبیر جمالی نے مچھ پر دہشت گردوں کی جانب سے حملوں کی مذمت کرتے ہوئے سکیورٹی اداروں سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق بلوچستان کے علاقے مچھ میں ناکام دہشتگرد حملے میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونے کے ثبوت ملے ہیں۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق بھارتی سوشل میڈیا اکاؤنٹس کے پاس حملے کی اطلاع پہلے سے موجود تھی۔ حملے کے دوران را سے جڑے اکاؤنٹس نے سوشل میڈیا پر پراپیگنڈا شروع کیا۔ بھارتی خفیہ ایجنسی را سے منسلک اکاؤنٹس نے پہلے حملے کی خبر اپنے اکاؤنٹس سے دی۔ ماہرین کے مطابق بھارت را سے جڑے سوشل میڈیا اکاؤنٹس سے پاکستان میں بدامنی اور انتشار پھیلا رہا ہے۔ گزشتہ سال سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کا کینیڈا میں قتل بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے۔