عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ بھی آ گیا، عمران، اہلیہ کو 7-7 سال قید، 5-5 لاکھ جرمانہ
اسلام آباد (صلاح الدین خان + نمائندہ نوائے وقت) ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج قدرت اللہ نے سنٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی میں ’’ غیر شرعی نکاح‘‘ کیس کا فیصلہ سنا دیا۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور اور ان کی اہلیہ بشری بی بی پر عدت کے دوران نکاح کا جرم ثابت ہونے پر دونوں ملزمان کو سات ، سات سال قید اور 5 ، 5 لاکھ روپے جرمانے کی سزا کا حکم سنایا گیا ہے ۔ جرمانے کی عدم ادائیگی کی صورت میں ملزمان کو مزید4 ماہ قید کی سزا بھگتنا ہو گی۔ واضح رہے بانی پی ٹی کے خلاف اب تک سائفرکیس، توشہ خانہ کیس ، غیر شرعی نکا ح کیس کا فیصلہ سنایا جا چکا ہے اور ابھی نومئی حملہ کیس،190 ملین پاونڈ ز کیس کا فیصلہ متوقع ہے۔ عدالت نے دو صفحات پر مشتمل مختصر فیصلہ بھی جاری کر دیا ۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ سپریم کورٹ کا39 دن کی عدت والا فیصلہ اس کیس میں اطلاق نہیں ہوتا ۔ دونوں ملزمان سیکشن 496 کے تحت غیر قانونی نکاح کے مرتکب ٹھہرے۔ گزشتہ روز سینئر سول جج قدرت اللہ نے اڈیالہ جیل میں محفوظ فیصلہ سنایا۔ اس موقع پر ملزمان کے وکلا، بیرسٹر گوہر علی، عثمان گل، خالد یوسف اوردیگر عدالت میں موجود تھے جبکہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو بھی عدالت پیش کیا گیا، عدالت نے الزام ثابت ہونے پر دونوں کو سات سات سال قید اور پانچ پانچ لاکھ روپے جرمانہ کی سزا کا حکم سنا دیا۔ واضح رہے کہ دوران عدت نکاح کیس کی دو جنوری کو اڈیالہ جیل میں پہلی سماعت ہوئی۔ ملزمان کو کمپلینٹ کی نقول فراہم کر کے 10 جنوری فرد جرم کے لئے مقرر کی گئی۔ دس جنوری کو سماعت کے دوران بشری بی بی پیش نہ ہوئیں ، وکلا کی جانب سے حاضری سے استثنی کی درخواست دائر ہوئی جس پر دستخط موجود نہ تھے۔ شکایت کنندہ کے وکیل رضوان عباسی نے دستخط موجود نہ ہونے پر اعتراض کیا۔15 جنوری کو سماعت کے دوران بشری بی بی پیش نہ ہوئیں اور وکیل صفائی نے طبی سرٹیفکیٹ پیش کرنے اور حاضری سے استثنی کی درخواست کی۔ عدالت نے تیسری مرتبہ ایک ہی گرانڈ پر التوا مانگنے پر برہمی کا اظہار کیا اور بشری بی بی کو 3 بج کر20 منٹ تک عدالت پیش کرنے کا حکم دیا ، وکیل خالد یوسف چوہدری نے تحریری یقین دہانی کرائی کہ آئندہ سماعت پر حاضری یقینی بنائی جائے گی۔ سماعت 16 جنوری تک ملتوی کی گئی ، 16جنوری کو بشری بی بی عدالت پیش ہوئیں تو وکیل صفائی عثمان گل پیش نہ ہوئے۔ وکیل صفائی کے پیش ہونے سے پہلے بشری بی بی عدالت کو بتائے بغیر روانہ ہو گئیں جس کے 10 منٹ بعد وکیل پیش ہو گئے۔ عدالت نے بشری بی بی کے آگاہ کئے بغیر روانگی پر برہمی کا اظہار کیا۔ وکیل نے موقف اختیار کیا بیمار ہے ہسپتال چلی گئیں۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کیا انہوں نے آپ کے ذریعے، خاوند کے ذریعے یا خود عدالت سے اجازت لی ، کس طرح جا سکتی ہیں۔ بعد ازاں عدالت نے جیل انتظامیہ سے بشری بی بی کی آمد اور روانگی کی ٹائمنگ چیک کروائی اور ویڈیو کے ذریعے معلوم کیا کہ کیا بشری بی بی خود چل کر گئیں۔ سماعت کے اختتام پر عدالت نے عمران خان پر فرد جرم عائد کی اور عمران خان نے دستخط کئے جبکہ سماعت کے دوران عدالت نے فرد جرم سے دفعہ 496 بھی ڈراپ کر دی جس کی وجہ دو کی جگہ ایک گواہ تھی ۔18 جنوری کو بشری بی بی پر بھی فرد جرم عائد کر دی گئی ، 19جنوری کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے سٹے آرڈر کے باعث غیر شرعی نکاح کیس کی سماعت 29 جنوری تک بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کر دی گئی۔ 29جنوری کو سماعت یکم فروری 2024 ء تک ملتوی کر دی گئی اور یکم فروری کو استغاثہ کے چاروں گواہان خاور فرید مانیکا ، عون چوہدری، مفتی سعید اور خاور مانیکا کے ذاتی ملازم محمد لطیف کے بیانات قلم بند کئے گئے، خاور مانیکا اور عون چوہدری پر بشری بی بی کے وکیل عثمان گل نے جرح بھی مکمل کر لی، سماعت دو فروری تک ملتوی کی گئی، عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ سماعت کے دوران عدالت پیش نہ ہوئے سماعت ساڑھے دس گھنٹے تک جاری رہی ، دو فروری کو سلمان اکرم راجہ عدالت پیش ہوئے اور درخواست بریت اور عدالتی دائرہ کار کی درخواست دائر کی۔ عدالت نے سماعت کے بعد مسترد کر دی ، سماعت کے دوران عون چوہدری ، خاور مانیکا ، مفتی سعید اور محمد لطیف پر عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے بحث مکمل کی جبکہ بشری بی بی کے وکیل عثمان گل نے مفتی سعید اور گواہ محمد لطیف پر جرح مکمل کی ، سماعت 14 گھنٹے تک جاری رہی ، گزشتہ روز بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی نے 342 کا بیان بھی قلمبند کرا دیا تھا ، فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے جمعہ کو 14 گھنٹوں کی طویل سماعت کے بعد فیصلہ محفوظ کیا تھا جو عدالت نے گزشتہ روز سنا دیا۔ یاد رہے کہ بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کے خلاف خاور مانیکا نے پرائیوٹ طور پر شکایت دائر کر رکھی تھی ۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے عدت میں نکاح سے متعلق کیس کا فیصلہ سننے کے بعد صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں ڈیل کرنے کی بجائے جیل میں میں مرنا پسند کروں گا ، مجھے توشہ خانہ کیس میں جو سزا دی۔ آج تک کسی کو نہ دی گئی۔ عدت کیس ذلیل کرنے کے لئے بنایا گیا ، عدت کیس میں کوشش کی گئی کہ ذلیل کیا جائے، مجھ پر 200 کیسز بنائے گئے۔ آج تک کسی کے خلاف اتنے کیسز نہیں بنائے گئے، نواز شریف کو سپریم کورٹ نے نا اہل کیا، جے آئی ٹی بنی لیکن سب کیسز ختم کر دئیے گئے۔ شہباز شریف کے خلاف ایف آئی اے کا مضبوط کیس تھا ختم کیا گیا ، چار سو ڈورن ہوئے ان میں سے کوئی بولا ہی نہیں۔ بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ سائفر کیس میں سزا دی گئی۔ ڈونلڈ لو اور باجوہ کو ایکسپوز کیا اس کی سزا دی گئی جنھوں نے سازش کروائی۔ مداخلت کی گئی۔ انہیں کچھ نہیں کہا گیا۔ نو مئی کو مجھے اغواکیا گیا۔ دو روز بند رکھا گیا ، تنگ کیا گیا۔ اب الٹا نو مئی کے کیسز بھی مجھ پر بنا دئیے گئے، میں تو نو اور دس مئی کو قید میں تھا۔ میں ڈیل کرنے کی بجائے جیل میں میں مرنا پسند کروں گا ۔190 ملین پانڈ ریفرنس میں پہلی مرتبہ ٹرسٹی کے خلاف ٹرائل ہونے جا رہا ہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی نے اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ باہر سے غلام آ گیا ہے وہ نوکری کرے گا اب ان کی ۔ عدت کا معاملہ قرآن مجید میں ہے سب واضح ہے ، یہ غیرت اور بے غیرتی کی جنگ ہے ، فیصلہ عوام نے کرنا ہے ، میرے رب نے قرآنِ پاک میں عدت سے متعلق پہلے ہی بتا دیا ہے ، یہ ابلیس کا فیصلہ ہے۔ دریں اثناء بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ آج کی سزا بانی پی ٹی آئی کے کردار پر کیچڑ اچھالنے کی کوشش ہے‘ فیصلہ ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے۔