• news

بلاول کا مناظرہ چیلنج بارش میں بہہ گیا، کراچی جیسی حالت لاہور کی ہوتی تو الیکشن سے دستبردار ہو جاتا: شہباز شریف

 لاہور ( نوائے وقت رپورٹ )  سابق وزیراعظم و صدر مسلم لیگ (ن) شہباز شریف نے کہا ہے کہ سابق وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ مناظرے کی باتیں کرنے والے پہلے کارکردگی کا موازنہ کر لیں، چیئرمین پیپلزپارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو کے مناظرے کا چیلنج کل کراچی کی بارش میں بہہ گیا۔ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ دھاندلی زدہ حکومت نے ہم پر بدترین کرپشن کے الزمات لگائے، نواز شریف پر کوئی بھی کرپشن ثابت نہ کرسکا، دنیا کے کسی معاشرے میں کرپشن مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن میں عوام بیلٹ بکس کے ذریعے ووٹ سے فیصلہ کریں گے، لگ رہا ہے 8 فروری کو عوام مسلم لیگ (ن) کو واضح مینڈیٹ دیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ نوجوانوں کا مستقبل آئندہ انتخابات سے جڑا ہے، ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کا تعلق بھی براہ راست الیکشن سے ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ بلاول بھٹو جہاں سے چاہیں الیکشن لڑیں لیکن پیسے بانٹ کر ووٹ مانگنا ووٹ کی بدترین توہین ہے، اگر ووٹ خریدنیکی بات درست ہے تو یہ ووٹ کی عزت نہیں توہین ہے۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو کے مناظرے کا چینلج کل کراچی کی بارش میں بہہ گیا، کراچی میں بارش کے بعد اب بتائیں موازنہ ہوا یا نہیں؟ میں نے بلاول بھٹو سیکہا تھا کہ مناظرہ نہیں، موازنہ ہوناچاہیے جو کل ہوگیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ 2018 سے پہلے لاہور کی سڑکیں ٹینکر کے پانی سے دھلتی تھیں اور کراچی میں آج بھی گھروں میں پانی ٹینکر سے جاتا ہے، بارش سے کراچی جیسی حالت لاہور کی ہوتی تو میں الیکشن سے دستبردار ہوجاتا اور بلاول بھٹو کو کہتا کہ آئیں میرے حلقے سے الیکشن لڑ لیں۔ کراچی میں ٹھاٹھیں مارتا سمندر  تباہی کا منظر پیش کر رہا تھا، مائیں بہنیں گھٹنے گھٹنے پانی سے گزر رہی تھیں۔ نواز شریف کے دور میں کرپشن کو شدید ضرب لگی،نہوں نے کہا کہ پچھلی حکومت بدترین دھاندلی اور جادو منتر کے ذریعے قائم ہوئی تھی۔ اگلا الیکشن پاکستان کی قسمت کا فیصلہ کرے گا، عوام ہماری کارکردگی دیکھ کر 8 فروری کو ووٹ دے گی۔ ایک سال میں کرپشن انڈیکس 140 سے کم ہو کر 133 پر آگیا، کرپشن میں 7 درجہ کمی کا کریڈٹ 13 جماعتوں کو جاتا ہے۔پی ٹی آئی کو نشانہ بناتے ہوئے شہباز شریف نے کہا ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ سے ثابت ہوگیا چور کون ہے ؟ دودھ کا دوھ پانی کا پانی ہوگیا، ماضی میں کسی سیاستدان کا ایسا رویہ نہیں دیکھا جیسا بانی پی ٹی آئی کا تھا ، بانی پی ٹی آئی میں رعونت اور تکبر تھا۔  ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ تین دن پہلے آئی ہے، نوازشریف کے دور میں کرپشن انڈیکس میں کمی آئی، نوازشریف کے دور میں کرپشن کو شدید ضرب لگی۔  پی ٹی آئی دور میں چینی کا بحران پیدا کر کے اربوں کی کرپشن کی گئی، بانی پی ٹی آئی نے ایک رات کہا کہ چینی کرپشن کیخلاف انکوائری شروع کر دی ہے، بانی پی ٹی آئی نے ایک کروڑ نوکریاں دینی تھیں۔ تحریک انصاف کی حکومت میں چور ڈاکو کا ورد کر کے طوفان بدتمیزی برپا کیا گیا، کچھ قوتوں نے بانی پی ٹی آئی کا ساتھ دے کر انہیں بڑھاوا دیا، ٹرانسپیرنسی رپورٹ کے مطابق 2018 کی حکومت میں پاکستان میں کرپشن بڑھی، ٹرانسپیرنسی کی رپورٹ سے ثابت ہو گیا چور کون ہے۔ان کا کہنا تھا کہ مجھے صاف پانی کیس میں بلا کر آشیانہ میں گرفتار کر لیا گیا، ثاقب نثار نے بلا کر کہا بجلی کے منصوبے نظر نہیں آ رہے، میں نے ان سے کہا آپ ٹھنڈے کمرے میں ایسے ہی بیٹھے ہیں؟ برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے ہمیں کلین چٹ دی تو ہمارا مذاق اڑایا گیا، مجھے بانی پی ٹی آئی سے ہاتھ ملانے کا کوئی شوق نہیں۔ اگر لاہور کی صورتحال کراچی جیسی ہوتی تو میں خود بلاول کو کہتا یہاں آکر الیکشن لڑیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام سے یک جہتی کا اظہار کیا۔ شہباز شریف نے کہا کشمیریوں کی آزادی تک ان کے ساتھ ہیں، پورا پاکستان مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی اور کشمیریوں کے حقوق کے لیے متحد ہے۔ 

ای پیپر-دی نیشن