حکمران کون، فیصلہ آج، سرحدیں سیل
لاہور+ اسلام آباد (عزیر علوی +اعظم گل+اپنے سٹاف رپورٹر سے +خبر نگار خصوصی+ نمائندہ نوائے وقت) عام انتخابات 2024 کیلئے پاکستان بھر میں پولنگ کیلئے میدان سج گیا، آج 8 فروری کو ملک کی تمام سیاسی جماعتوں اور الیکشن کمشن نے انتخابی عمل کیلئے اپنی تیاریاں مکمل کرلی ہیں ۔پولیس اور سیکیورٹی اداروں نے بھرپور سیکیورٹی فراہم کرنے کے انتظامات کرلئے پاکستان مسلم لیگ ن ،پاکستان پیپلز پارٹی ، جمعیت علمائے اسلام ،جماعت اسلامی ،عوامی نیشنل پارٹی ،پا کستان مسلم لیگ ق ،متحدہ قومی موومنٹ ،تحریک لبیک پاکستان ،استحکام پاکستان پارٹی ،پختونخوا ملی عوامی پارٹی ،پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹرین (پرویز خٹک)،بلوچستان عوامی پارٹی ،عوامی مسلم لیگ سمیت دیگر جماعتیں اپنے اپنے اْمیدواروں کے ساتھ انتخابی عمل میں حصہ لے رہی ہیں۔ ملک کی نامور سیاسی شخصیات بھی قومی اسمبلی کے انتخابات لڑنے کیلئے میدان میں ہیں میاں محمد نواز شریف ،آصف علی زرداری ،میاں محمد شہباز شریف،مولانا فضل الرحمان ،بلاول بھٹو زرداری ، سراج الحق ،محمود خان اچکزئی ،مریم نواز شریف ،ایمل ولی خان ،جہانگیر خان ترین ،علامہ سعد رضوی ،عبدالعلیم خان ،پرویز خٹک ،سرداراختر مینگل ،ڈاکٹرفاروق ستار ،چوہدری پرویزالہی ،شیخ رشید احمد ،خالد مگسی ،ڈاکٹرخالد مقبول صدیقی ،شاہ زین بگتی ،مصطفی کمال ،سردار محمد اسلم رئیسانی ،نواب ثنااللہ زہری ،اعجاز سنجرانی،سید یوسف رضا گیلانی ،راجہ پرویز اشرف،بیرسٹر گوہر الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں ۔قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے 855 حلقوں پرالیکشن کیلئے ملک بھر میں 90ہزار777 پولنگ سٹیشن قائم ہیں ، 12کروڑ 85لاکھ 85 ہزار رائے دہندگان ووٹ کا حق استعمال کریں گے ،گیارہ ہزار سے زائد آزاد امیدوار بھی الیکشن کی دوڈ میں شامل ہیں۔ وفاقی وزارتِ داخلہ نے سیکیورٹی انتظامات کے لحاظ سے ملک بھرمیں 44ہزار پولنگ سٹیشن نارمل ،29ہزار 985 حساس اور 16ہزار 766انتہائی حساس قراردیئے ہیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے 34 پولنگ سٹیشن انتہائی حساس ہیں وزارتِ داخلہ کے مطابق5 لاکھ ،11 ہزار پولیس اہلکار ڈیوٹی دیں گے، ہرپولنگ سٹیشن پرسات سے آٹھ سیکیورٹی اہلکار ڈیوٹی دیں گے، انتخابات کیلئے تین لیول کی سیکیورٹی رکھی گئی ہے۔ پاک فوج کے دستے کوئیک رسپانس فورس کے طور پر فرائص سر انجام دے رہے ہیں ، ڈی آر اوز اور پریذائیڈنگ افسروں کو سخت سیکیورٹی میں بیلٹ پیپرز کی ترسیل کی گئی، پولنگ صبح 8 بجے سے کسی وقفے کے بغیر شام پانچ بجے تک ہوگی ،پولنگ سے ایک روز قبل بھی الیکشن کی سیکیورٹی کیلئے راولپنڈی اسلام آباد سمیت ملک گیر فلیگ مارچ کئے گئے۔ الیکشن کمشن آف پاکستان کی جانب سے ملک بھر کے تمام حصوں میں انتخابی سامان پریزائڈنگ افسران اور پولنگ عملے کے سپرد کر دیا گیا ہے ۔ عام انتخابات دوہزار چوبیس کے لیے پریزائیڈنگ افسران کو مجسٹریٹ درجہ اول کے اختیارات دے دیے گئے ہیں۔ ملک بھر میں 2 لاکھ 66 ہزار بوتھ قائم کیے گئے ہیں ۔ الیکشن کمشن نے میڈیا نمائندوں کو الیکشن 2024 سے متعلق معلومات فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔ ملک بھر میں رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد 12 کروڑ 85 لاکھ 85 ہزار 760 ہے جبکہ 14 لاکھ90 ہزار انتخابی عملہ ڈیوٹی دے گا۔ آرمی، سول آرمڈ فورسز اور پولیس کے مجموعی طور پر 5 لاکھ 96 ہزار 618 اہلکار الیکشن ڈیوٹی سرانجام دینگے ۔ جب کہ حساس ترین پولنگ سٹیشنوں کے باہر پاک فوج تعینات ہوگی۔ عام انتخابات 2024ء کی وجہ سے آج جمعرات کو ملک بھر میں عام تعطیل ہو گی۔ تمام سرکاری، نیم سرکاری ادارے اور مالیاتی ادارے بند رہیں گے۔ علاوہ ازیں دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران مکمل سکیورٹی کو یقینی بنانے کیلئے افغانستان اور ایران کے ساتھ سرحدی گزرگاہیں 8 فروری کو کارگو اور پیدل چلنے والوں کے لئے بند رہیں گی۔ بدھ کو اسلام آباد میں جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ 9 فروری کو معمول کی سرگرمیاں دوبارہ شروع ہو جائیں گی۔ عام انتخابات کے نتائج کی ترسیل و تدوین کیلئے الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) استعمال کیا جائے گا۔ صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب اعجاز انور چوہان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا پریذائیڈنگ افسران اور آراوز کو مجسٹریٹ کے اختیارات دیئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہدایات جاری کی ہیں فارم 45 پریذائیڈنگ افسران بہت احتیاط سے تیارکریں، اگر غفلت ہوئی تو پریذائیڈنگ افسر کے خلاف کارروائی ہوگی۔ انتخابات کے موقع پراسلام آباد میں سکیورٹی تیسری حد تک الرٹ، پولنگ سٹیشنوں میں آنے والے افراد کو جانچ پڑتال کے بعد داخل ہونے دیا جائیگا، موبائل فون اور کیمرے اندر لیجانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ پولیس ترجمان نے کہا کہ اگر کوئی پولیس یا کسی بھی دوسرے ادارے کے علامتی لباس میں ہوگا تو اسے بھی تلاشی کے عمل سے گزرنا پڑے گا، اسلام آباد پولیس کے 2000 سے زائد افرادسرکاری اورغیر سرکار ی گاڑیوں میں گشت کریں گے، شناخت کے لئے ان کی گاڑیوں پر پاکستان کے جھنڈے آویزاں کئے گئے ہیں۔ شہریوں ہدایت کی گئی کہ سخت پڑتال کی وجہ سے اضافی وقت رکھ کر گھر سے نکلیں، پولیس اہلکاروں سے تعاون کریں، شہری کسی بھی ایمرجنسی کے متعلق پکار 15 یا آئی سی ٹی 15 ایپ پر اطلاع دیں۔ انتخابات کے حوالے سے مرکزی کنٹرول روم سیف سٹی میں قائم کیا گیا ہے، اسلام آباد کیپیٹل پولیس کے 6ہزار 5سو اہلکاروں کے ساتھ1ہزار ایف سی ،15سو رینجرز اور پاکستان فوج کے افسران و جوان اپنے فرائض سر انجام دیں گے، اسلحہ کی نمائش، ہوائی فائرنگ اور ہلڑ بازی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائیاں عمل میں لائی جائے گی،بدامنی پھیلانے والوں کے خلاف قانون حرکت میں آے گا۔ ٹریفک کے نظم و ضبط اور پارکنگ کے مناسب اقدامات عمل میں لائیں جائیں گے۔ الیکشن کمیشن نے چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز کو ضابطہ اخلاق پر عملداری کا مراسلہ جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ پولنگ ڈے پر پولنگ اسٹیشن کی چار سو میٹرز کی حدود میں ہر قسم کی انتخابی مہم پر مکمل پابندی ہوگی جبکہ 100 میٹر کی حدود میں کسی بھی سیاسی جماعت کے جھنڈے بینر یا ایسے مواد کی تشہر پر مکمل پابند ہے جس سے کسی مخصوص امیدوار کی حوصلہ افزائی یا حوصلہ شکنی ہو۔