پاکستان کا الیکشن پر آزادی اظہار رائے روکنے کا اقدام قابل تشویش ہے: امریکہ
واشنگٹن (آئی این پی ) امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں انتخابی نتائج ابتدائی اور غیر حتمی ہیں ، جب تک حتمی اور سرکاری نتائج نہیں آتے ہم کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔ امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان میں الیکشن پر آزادی اظہار رائے روکنے کے اقدام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن کے دوران اور اس سے قبل پرتشدد واقعات کی مذمت کرتے ہیں، پرتشددواقعات نے پاکستان میں بہت سی سیاسی جماعتوں کو متاثر کیا۔
لندن(نوائے وقت رپورٹ) برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے پاکستان میں انتخابات کی شفافیت پر سنگین خدشات کا اظہار کردیا۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا ہم انتخابات کی شفافیت میں کمی سے متعلق پیدا ہونے والے سنگین خدشات کو تسلیم کرتے ہیں۔ پاکستان کی ترقی کے لیے عوامی حکومت کا ’منتخب‘ ہونا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا ہمیں افسوس ہے تمام جماعتوں کو با ضابطہ طور پر انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں دی گئی۔ کچھ سیاسی رہنماؤں کو شرکت سے روکنے اور ان سے منسوب انتخابی نشان پر پابندی کے لیے قانونی طریقہ کار کا غلط استعمال کیا گیا۔ ہمیں پولنگ کے دن انٹرنیٹ کی بندش، نتائج جاری کرنے میں نمایاں تاخیر اور ووٹوں کی گنتی کے عمل میں بے ضابطگیوں کے دعووں پر بھی تشویش ہے۔ ڈیوڈ کیمرون نے کہا برطانیہ پاکستانی حکام پر بنیادی انسانی حقوق بشمول معلومات تک آزادانہ رسائی اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لئے زور دیتا ہے۔ اس میں منصفانہ قانونی کاروائی کا حق، مناسب عمل کی پابندی اور مداخلت سے پاک آزاد اور شفاف عدالتی نظام شامل ہیں۔یورپی یونین نے کہا ہے پاکستانی عوام کا الیکشن عمل میں حصہ لینا جمہوریت اور قانون کی عملداری میں سنجیدگی کا عکاس ہے۔ خواتین ووٹروں کی تعداد میں اضافہ خوش آئند ہے۔ لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ہونے کا افسوس ہے۔ بعض سیاسی عناصر کو الیکشن میں حصہ نہیں لینے دیا گیا۔ انہیں جمع ہونے کی آزادی سے محروم رکھا گیا۔ انہیں اظہار رائے کی آزادی نہیں دی گئی۔ انٹرنیٹ پر پابندی رہی۔ الیکشن کے عمل میں شدید دخل اندازی کی گئی اور سیاسی گرفتاریاں ہوئیں جس پر شدید افسوس ہے۔