مبینہ انتخابی دھاندلی: بلوچستان میں 4 جماعتی اتحاد کا احتجاج جاری
کوئٹہ؍ کراچی (نوائے وقت رپورٹ) 8 فروری 2024ء کو ملک بھر میں ہونے عام انتخابات کے نتائج میں مبینہ ردوبدل کے خلاف بلوچستان میں 4 جماعتی اتحاد کا احتجاج جاری ہے جبکہ صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں دھرنا چھٹے دن میں داخل ہوگیا۔ ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی، بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی پر مبنی 4 جماعتی اتحاد کی کال پر کل بھی کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں ریلیاں نکالی جائیں گی اور مظاہرے کیے جائیں گے جبکہ ہفتہ کو کوئٹہ میں احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ مبینہ دھاندلی کے خلاف کوئٹہ ڈیرہ غازی خان، کوئٹہ ڈیرہ اسماعیل خان اور کوئٹہ چمن قومی شاہراہ بھی بند ہے، قومی شاہراہوں کی بندش سے مسافروں کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ اشیائے خورد و نوش کی قلت بھی پیدا ہورہی ہے۔ ادھر گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے حیدر آباد جام شورو انٹرچینج پر دھرنے کی تیاریاں جاری ہیں۔ سندھ بھر سے قافلے چل پڑے۔ سیکرٹری اطلاعات جی ڈی اے سردار عبدالرحیم نے بتایا جمعہ 16 فروری کو دھرنا ہوگا۔ سندھ بھر سے پیر صاحب پگارا کے مریدوں نے پیدل سفر شروع کر دیا۔ مریدوں نے کہا اتنی دھاندلی اور اندھیر نگری والے انتخابات نہیں دیکھے۔ پیر صاحب پگارا کے صبر کو ہمارا سلام ہے۔ اگر وہ ایک آواز دیں تو سارا ملک جام کر دیں گے۔ سانگھڑ، ٹہری فیروز، خیر پور، نوشہرو فیروز، سکھر، اندرون سندھ سے مرید حیدر آباد آ رہے ہیں ۔کوئٹہ میں ڈی آر او آفس کے سامنے دھرنا دیا گیا۔ کوئٹہ، چمن، قلعہ سیف اللہ، لورالائی، ژوب اور پشین میں قومی شاہراہیں بلاک ہوگئیں جس کی وجہ سے بلوچستان کا پنجاب اور خیبر پی کے سے زمینی رابطہ معطل ہوگیا۔ نصیر آباد میں مبینہ دھاندلی کیخلاف پیپلز پارٹی کا دھرنا چھٹے روز جاری ہے۔ حیدر آباد‘ لاڑکانہ‘ کندھ کوٹ اور سجاول میں جمعیت علماء اسلام (ف) کا احتجاج اور دھرنے جاری ہیں۔ پشاور کے علاقہ حیات آباد میں پی ٹی آئی نے احتجاج کیا‘ پل بند کر دیا۔ آئی این پی کے مطابق عوامی نیشنل پارٹی نے مبینہ انتخابی دھاندلی کیخلاف تحریک شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ آغاز 20 فروری کو صوابی سے ہو گا۔ دوسرا مظاہرہ چارسدہ میں 23 فروری کو ہو گا۔ یہ بات ترجمان نے کہی۔