نواز،شہباز، حمزہ کیخلاف درخواستیں خارج، عون چودھری اور اسد قیصر کی کامیابی چیلنج
اسلام آباد+ لاہور ( وقائع نگار +ایجنسیاں+ خبر نگار) کراچی سے قومی اسمبلی کے 21 حلقوں میں کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری کر دیئے گئے۔ این این آئی کے مطابق21 حلقوں میں سے ایم کیو ایم نے 14 اور پیپلزپارٹی نے 7 میں کامیابی حاصل کی۔ کراچی کے حلقے این اے229 سے پیپلزپارٹی کے جام عبدالکریم، این اے 230 سے سید رفیق اللہ، این اے231 سے عبدالحکیم بلوچ جبکہ این اے 232 سے آسیہ اسحق، این اے 233 سے جاوید حنیف خان، این اے 234 سے ایم کیو ایم کے محمد معین عامر، این اے 235 سے محمد اقبال خان، این ا ے 236 سے حسن شبیر کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا۔ اسی طرح پیپلز پارٹی این اے237 سے اسد عالم نیازی، این اے 239 سے نبیل گبول، این اے 240 سے ایم کیو ایم کے ارشد عبد اللہ وہرہ، این اے 241 سے پیپلزپارٹی کے مرزا اختیار بیگ، این اے 242 سے ایم کیو ایم کے مصطفی کمال، این اے 243 سے پیپلزپارٹی کے عبد القادر پٹیل، این اے 244 سے ایم کیو ایم کے فاروق ستارکامیاب قرار پائے۔ این اے 245 سے ایم کیو ایم کے سید حفیظ الدین، این اے 246 سے ایم کیو ایم کے امین الحق، این ا ے247 سے ایم کیو ایم کے خواجہ اظہار الحسن، این اے 248 سے ایم کیو ایم کے خالد مقبول صدیقی، این اے 249 سے ایم کیو ایم کے احمد سلیم صدیقی، این اے 250 سے ایم کیو ایم کے فرحان چشتی کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا ہے۔ لاہور سے خبر نگار کے مطابق ہائیکورٹ نے پی پی 66 رضوان ظفر چیمہ کی آر او فیصلے کے خلاف درخواست پر عدالت نے درخواست گزار کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔ ہائی کورٹ نے این اے 130 سے نواز شریف کی کامیابی کے نتیجہ کے خلاف درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کی جاتی ہے۔ درخواست گزار الیکشن کمیشن سے رجوع کرے۔ ہائیکورٹ نے امیدوار راشدہ طارق کی حلقہ این اے 77 میں دوبارہ گنتی کے لیے دائر درخواست پر تحریری حکم جاری کر دیا۔ تحریری حکم میں کہا گیا کہ عدالت درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کرتی ہے۔ درخواست گزار کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی۔ ہائیکورٹ نے نامزد وزیر اعظم میاں شہباز شریف کی پی پی 164 سے کامیابی کیخلاف درخواست پر فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کرتی ہے۔ تحریری فیصلہ میں عدالت نے درخواست گزار کو الیکشن کمیشن سے رجوع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ ہائیکورٹ نے ن لیگی رہنما حمزہ شہباز کی پی پی 147 لاہور سے کامیابی کیخلاف درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کردیا جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت درخواست واپس لینے کی بنیاد پر مسترد کرتی ہے۔ آئی این پی کے مطابق این اے 128 سے آئی پی پی کے امیدوار عون چودھری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کردیا گیا۔ تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدوار سلمان اکرم راجہ نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے نوٹیفکیشن کالعدم قرار دینے کی استدعا کی۔ این این آئی کے مطابق الیکشن کمیشن این اے 117 لاہور میں آزاد امیدوار علی اعجاز بٹر کی درخواست پر بے ضابطگی سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا ۔ سماعت کے دوران وکیل علی اعجاز بٹر نے کہا کہ تمام فارم 45 ہمارے پاس موجود ہیں۔ ممبر الیکشن کمیشن نے کہا کہ آپ فائل میں تمام فارم 45 لگائیں وہ ضروری ہے، آپ کا پوائنٹ ہی یہی ہے کہ فارم 45 ٹھیک فارم 47 ٹھیک نہیں ہے؟۔ الیکشن کمیشن میں پولیس کی ریٹرننگ افسر داخلہ روکنے سے متعلق ویڈیو چلا دی گئی۔ صوابی سے آئی این پی کے مطابق جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) ف کے رہنما مولانا فضل علی نے این اے 19 سے اسد قیصر کی کامیابی کا نتیجہ چیلنج کر دیا۔ جے یو آئی ف کے رہنما نے الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ اسد قیصر کی کامیابی کا نوٹیفکیشن روک کر دوبارہ ووٹوں کی گنتی کا حکم دیا جائے۔ پشاور سے آئی این پی کے مطابق الیکشن (ای سی پی) نے ٹانک اور ڈیرہ اسماعیل خان کے 6 پولنگ سٹیشنز پر دوبارہ پولنگ کا اعلان کردیا گیا۔ این اے 43 کے 6 پولنگ سٹیشنز پر امن و امان کی صورتحال کے باعث پولنگ نہیں ہوئی تھی۔ الیکشن کمیشن نے ان تمام پولنگ سٹیشنز پر 17 فروری کو دوبارہ پولنگ کرانے کا اعلان کردیا۔ خوشاب سے آئی این پی کے مطابق این اے 88 ٹو کے 26 پولنگ سٹیشن پر آج جمعرات کو ری پولنگ ہوگی۔ پولیس نے ریٹرننگ آفس کو ریڈ زون ڈکلیئر کردیا، 8 فروری کو مشتعل افراد نے آ ر او آ فس میں بیلٹ باکس کو آگ لگا دی تھی۔ واضح رہے کہ غیر سرکاری نتیجے کے مطابق اس نشست سے آزاد امیدوار محمد معظم شیر 67800 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ آزاد امیدوار محمد اکرم خان 60170 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پشاور سے آئی این پی کحے مطابق خیبر پی کے میں اب تک 16 امیدواروں نے نتائج کے خلاف عدالت میں درخواست دے دی۔ الیکشن کمشن نے کہا ہے کہ 3 قومی اور 13 صوبائی حلقوں کے نتائج کے خلاف آزاد امیدواروں نے رٹ دائر کی۔ این اے 28 پشاور، این اے 11 شانگلہ اور این اے 40 نارتھ وزیرستان کے نتائج کو چیلنج کیا گیا۔ صوبائی دارالحکومت پشاور کے 8 صوبائی حلقوں کے نتائج کو بھی عدالت میں چیلنج کیا گیا۔ پی کے 73، پی کے 74، پی کے 75، پی کے 78 ، پی کے 79، 80، 82 ،20 اور پی کے 21کے خلاف بھی عدالت سے رجوع کیا گیا ہے۔ الیکشن کمشن کا مزید کہنا تھا کہ بنوں کے دو صوبائی حلقوں پی کے 101 اور 102 کے خلاف بھی آزاد امیدواروں نے نتائج مسترد کرتے ہوئے عدالت میں درخواستیں دائر کردی ہیں۔اسلام آباد سے وقائع نگار کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے اسلام آباد کے تین قومی حلقوں سے کامیاب امیدواروں کے جاری نوٹیفکیشنز کالعدم قرار دینے کی درخواستوں پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا گیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے تین حلقوں این اے 46، 47 اور 48 کے کامیاب امیدواروں کے جاری نوٹیفکیشنز کالعدم قرار دینے کی شعیب شاہین، علی بخاری اور عامر مغل کی درخواستوں پر سماعت کی۔ تینوں کامیاب امیدوار اور الیکشن کمیشن حکام بھی عدالت میں پیش ہوئے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔