ٹریفک روانی کیلئے شہریوں کو متبادل روٹس سے بروقت آگاہ کیا جائے: محسن نقوی
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعلیٰ محسن نقوی نے پی ایس ایل 9 کی فول پروف سکیورٹی اور شائقین کرکٹ کی سہولت کے لئے بہترین اور شاندار انتظامات کی ہدایت کی ہے۔ پی ایس ایل 9کی سکیورٹی اور انتظامات پر اجلاس میں محسن نقوی نے لاہور سمیت راولپنڈی اور ملتان میں میچوں کے لیے وضع کردہ سکیورٹی پلان پر من و عن عمل درآمد کی ہدایت کی۔ اجلاس میں بتایا گیاکہ 16ہزار سے زائد پولیس نفری پی ایس ایل میچوں میں سکیورٹی کے فرائض سرانجام دے گی۔ لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں میچوں کے لیے سکیورٹی پلان تیار کر لیا ہے۔ پی ایس ایل 9 کے میچوں کا آغاز 17فروری سے ہو رہا ہے۔ وزیراعلیٰ محسن نقوی نے ہدایت کی کہ پی ایس ایل کے لئے تمام تر انتظامات کو خوب سے خوب تر ہونا چاہیے۔ میچوں کے دوران ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لئے موثر مینجمنٹ کی جائے۔ عوام کی سہولت کے پیش نظر ٹریفک کی بندش کا دورانیہ کم سے کم ہونا چاہیے۔ شہریوں کو میڈیا کے ذریعے متبادل روٹس سے بروقت آگاہ کیا جائے۔ متعلقہ ادارے اور محکمے آپس میں قریبی رابطہ رکھتے ہوئے فرائض سرانجام دیں۔ پی ایس ایل جتنا بڑا ایونٹ ہے اس لحاظ سے انتظامات ہونے چاہئیں۔ چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا دورہ کیا اور تزئین وآرائش کے جاری کام کا معائنہ کیا۔ چیئرمین پی سی بی نے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں قائم کرکٹ میوزیم کا بھی وزٹ کیا اور کرکٹ میوزیم کی حالت زار پر ناراضی کا اظہار کیا۔ محسن نقوی نے کہا کہ کرکٹ میوزیم کو اپ گریڈ کرنے کی فوری ضرورت ہے۔ عالمی ٹورنامنٹ جیتنے پر ملنے والی ٹرافیاں اور دیگر انعامات کو اس حالت میں رکھنا کسی صورت مناسب نہیں۔ عالمی ٹرافیاں اور دیگر انعامات ایک اثاثہ اور شائقین کرکٹ کیلئے انتہائی دلچسپی کا باعث ہیں۔ محسن نقوی نے بین الاقوامی معیار کے مطابق کرکٹ میوزیم میں اشیاء کو رکھنے کی ہدایت کی اور کرکٹ میوزیم کو کشادہ اور مناسب جگہ منتقل کرنے سے متعلق پلان طلب کر لیا۔ محسن نقوی رحیم یار خان پہنچ گئے اور افسروں کے ساتھ ائیرپورٹ سے عام وین میں سفر کرتے ہوئے شیخ زید ہسپتال پہنچے۔ محسن نقوی نے شیخ زید ہسپتال کے اپ گریڈڈ او پی ڈی، کارڈیالوجی یونٹ اور گائنی یونٹ کا افتتاح کر دیا۔ شیخ زید ہسپتال رحیم یار خان کو 80روز کی ریکارڈ مدت میں اپ گریڈ کیا گیا ہے۔ محسن نقوی نے کہا الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کا کام ہے، ہم نے الیکشن کمیشن کی بھرپور معاونت کی۔ پنجاب حکومت نے تمام عملہ الیکشن کمیشن کے سپرد کردیا تھا، اختیارات الیکشن کمیشن نے استعمال کئے۔ الیکشن کمیشن کی جس طرح سے معاونت کرسکتے تھے کی ہے۔ پراجیکٹس پر باقی ماندہ کام اگلی حکومت کرے گی۔