یکم فروری سے گیس مہنگی کرنے کی منظوری، سی این جی کی قیمت بھی بڑھا دی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس صارفین کے لئے قیمتوں میں اضافہ کی منظوری دے دی۔ نئی قیمتیں یکم فروری سے موثر ہو گئی ہیں۔ ای سی سی کا اجلاس وزیر خزانہ کی صدارت میں ہو ا۔ اجلاس کے بارے میں سرکاری بیان میں غیر واضح طور پر فیصلے کا ذکر کیا گیا، جس سے مختلف صارفین کے لئے قیمتوں میں حقیقی اضافے کا تعین نہیں ہو سکا۔ تاہم پروٹیکٹڈ، نان پروٹیکٹڈ، سی این جی سیکٹر کے لئے بھی گیس کی قیمت کو بڑھایا گیا ہے۔ نان پروٹیکٹڈ کے لئے300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو گیس کی قیمت کو بڑھایا گیا ہے۔ اس سے قبل اوگرا نے گیس کی قمیتوں میں اوسط 35فی صد اور مجموعی طور پر مختلف صارفین کے لئے67فی صد تک قمتیں بڑھانے کی سفارش کی گئی تھی۔ اور یہ آئی ایم ایف کی شرط کے مطابق کیا گیا۔ آئی ایم ایف کی اگلے ریویو کے انعقاد کی یہ پیشگی شرط تھی جو پوری کر دی گئی ہے۔ اور یہ ایک سال کی میعاد میں گیس کی قیمتوں میں تیسرا ضافہ ہے۔ ذرائع کے مطابق اوگرا نے گیس کا اوسط ٹیرف مزید 35.13 فیصد تک بڑھانے کی سفارش کی تھی۔ اسلام آباد سمیت پنجاب، کے پی کے گیس صارفین کے لئے گیس پرائس میں اوسط35.13 فیصد اضافہ، سندھ اور بلوچستان کے گیس صارفین کیلئے ٹیرف میں اوسط 8.57 فیصد، سوئی ناردرن کا ٹیرف 435.14 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو بڑھانے، سوئی ناردرن کیلئے نیا ٹیرف 1673.82روپے فی ایم ایم بی ٹی یوکرنے، سوئی سدرن کا ٹیرف115.72 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو بڑھانے کی سفارش کی تھی۔ اجلاس میں وزارت پٹرولیم کی قدرتی گیس کی سیل پرائس برائے سال_24_ 2023 کی سمری پر غور کے بعد ہدایت کی ہے کہ گیس کی سیل پرائس اور ٹیرف پر نظر ثانی سوئی کمپنیوں کی ریونیو ضروریات کے عین مطابق کی جائے۔ ای سی سی نے سفارش کی کہ فرٹیلائزر پلانٹ کے لیے گیس کی قیمت یکساں ہونا چاہیے۔ ای سی سی نے یہ ہدایت بھی کی ہے کہ سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کھاد کی قیمتوں میں غیر ضروری اضافہ کے معاملے کی تحقیقات کرے اور اس کی ذمہ داری کا تعین کریں۔ ای سی سی نے وزارت صنعت کو یہ ہدایت کی کہ وہ یوریا کی قیمتوں کے حوالے سے استحکام کو یقینی بنائے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ایف بی آر کی طرف سے مقامی طور پر تیار کی جانے والی گاڑیوں پر 25 فیصد تک سیلز ٹیکس کے نفاذ کے حوالے سے کرائی ٹیریا کی سمری کی منظور ی دی۔ ذرا ئع کا کہنا ہے اس سے گاڑیوں کی قیمت بڑھے گی۔ اجلاس میں نیشنل کریڈٹ گارنٹی کمپنی کے شئیر سبسکرپشن ایگریمنٹ کی منظوری دی گئی۔ یہ معاہدہ این سی جی سی ایل، کار انداز اور حکومت پاکستان کے درمیان وزارت خزانہ کی وساطت سے ہوگا۔ ای سی سی نے وزارت تجارت کی طرف سے قیمتی دھاتی جیولری اور جم سٹونز کی درآمد اور برآمد کے حوالے سے امپورٹ پالیسی آرڈر میں ترامیم کے بارے میں سمری کو اصولی طور پر منظور کر لیا۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ وزارت تجارت، وزارت قانون، ایف بی آر اور ایس ای سی پی کے نمائندوں پر مشتمل ایک کمیٹی بنائی جائے جو تفصیلی تجاویر تیار کریں۔ اجلاس میں انٹیلیجنس بیورو کو 125 ملین روپے کے فنڈز جاری کرنے کی منظوری دے دی۔ اس کا مقصد دہشت گردوں اور ریاست دشمن عناصر کے خلاف آپریشنز ہے۔ نگران حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پر گیس مزید مہنگی کرنے کی منظوری دیدی۔ نگران وزیر خزانہ کی زیرصدارت اجلاس میں گیس قیمتوں میں اضافے کی سمری منظور کی گئی۔ پروٹیکٹڈ‘ نان پروٹیکٹڈ‘ کیپٹو پاور پلانٹس کیلئے گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہو گا۔ پروٹیکٹڈ صارفین کیئے گیس کی قیمتوں میں 100 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ متوقع ہے۔ سی این جی سیکٹر کیلئے 170 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ ہو گا۔ کھاد کارخانوں کیلئے بھی گیس کا ریٹ معمولی بڑھایا گیا ہے۔ گیس قیمتوں میں اضافے کی حتمی منظوری وفاقی کابینہ سے لی جائے گی۔ گیس قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم فروری سے ہو گا۔ ای سی سی اجلاس میں مقامی سطح پر تیار شدہ کاروں پر سیلز ٹیکس بڑھانے کی بھی منظوری دی گئی۔ چالیس لاکھ مالیت یا 1400 سی سی کی گاڑیوں پر اب 25 فیصد تک سیلز ٹیکس عائد ہو گا۔ ایف بی آر کو رواں مالی سال کے دوران اس مد میں 4 ارب روپے کا اضافی ریونیو ملے گا۔ چالیس لاکھ مالیت یا 1400 سی سی گاڑیوں پر عائد سیلز ٹیکس کو آئندہ بجٹ میں بھی عائد کیا جائے گا۔