نظام پر اشرافیہ کی گرفت قابل تشویش، الیکٹرانک ووٹنگ مشین ہوتی تو الیکشن پر سوال نہ اٹھتے: صدر علوی
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ملک بھر میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج پورا ملک انتخابی نتائج پر سوال اٹھا رہا ہے، پی ٹی آئی کی حکومت الیکٹرانک ووٹنگ مشین کا آئیڈیا لے کر آئی لیکن اسے مسترد کیا گیا۔ اگر ای وی ایم ہوتی تو آج یہ مسائل نہ ہوتے۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایوانِ صدر میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے ووٹ کا حق دلوانے کی کوشش کی، آج پورا ملک انتخابی نتائج پر سوالات اٹھا رہا ہے۔ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ ہر پاکستانی کو مسائل کا حل معلوم ہے لیکن لیڈ شپ کی کمی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ سائنس کا زمانہ ہے اور نوجوان آئیڈیاز کے کارخانے ہیں، میرے حساب سے اعتماد اور امید ختم ہوچکی، پرانی باتیں چھوڑیں، آگے کی طرف بڑھیں، جب قومیں بھٹکتی ہیں تو لیڈرشپ کو سامنے آکر رہنمائی کرنی چاہیے۔صدر عارف علوی نے کہا کہ پاکستان پر اشرافیہ کا قبضہ ہے، ڈھائی کروڑ بچے اسکول سے باہر ہیں، بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش کے 100 فیصد بچے اسکولز میں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر اشرافیہ کا قبضہ سیاست پر ہوگا تو ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، ملک کو متحد کرنے کی ضرورت ہے، اتحاد کے بغیر کچھ ممکمن نہیں، اگر اتحاد نہیں ہوگا تو بیرونی سرمایہ کاری نہیں آئے گی۔ نظام ہم سماجی و اقتصادی چیلنجز سے نمٹنے میں ناکام رہا۔عارف علوی نے نیشنل یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی کے زیر اہتمام نیشنل آئیڈیا بینک کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا، ۔جمعرات کو محمد شفیق خان کی قیادت میں ریڈ فائونڈیشن کے وفد سے ملاقات کے دوران اظہار خیال کر رہے تھے۔وفد نے صدر مملکت کو تعلیمی و فلاحی شعبے میں ریڈ فائونڈیشن کی خدمات کے بارے میں بتایا ۔فائونڈیشن کا مقصد معیاری ، کم قیمت اور مفت تعلیم تک رسائی بڑھاناہے ،ریڈ فائونڈیشن یتیم بچوں کی تعلیم و تربیت کیلئے بھی اقدامات کر رہی ہے ۔ صدر مملکت نے تقریب میں صدر مملکت نے این آئی بی سیزن تھری کے فائنل میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والوں کو شیلڈز سے بھی نوازا۔