الیکشن کمشنر مستعفی ہوں، ازخود نوٹس لیا جائے، پی ٹی آئی: فضل الرحمن کا موقف درست نکلا، جے یو آئی
اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے + نوائے وقت رپورٹ) ترجمان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے انکشاف کیا ہے کہ کس طرح 70 ہزار ووٹوں کی برتری والے آزاد امیدواروں کی جیت کو شکست میں تبدیل کیا گیا۔ ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ یہ واضح ہو چکا ہے کہ الیکشن میں عوام نے تحریک انصاف کے حمایت یافتہ آزاد امیدواروں کو بھاری اکثریت سے نوازا جسے راتوں رات اقلیت میں تبدیل کیا گیا۔ کمشنر راولپنڈی کے انتخابات میں دھاندلی کی ذمہ داری قبول کرنے کے بعد چیف الیکشن کمشنر کے پاس عہدے پر رہنے کا اخلاقی جواز باقی نہیں کمشنر راولپنڈی کے بیان کی روشنی میں فوری طور پر فارم 45 کے مطابق ووٹوں کی دوبارہ گنتی کر کے پی ٹی آئی کی86 نشستیں واپس کی جائیں۔ انتخابات میں دھاندلی میں ملوث افراد کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے۔ سیاسی و معاشی عدم استحکام میں دھکیلنے کی کوششیں ترک کی جائیں، عوام کا چوری شدہ مینڈیٹ فورا واپس کیا جائے۔ چیف الیکشن کمشنر مستعفی ہوں۔ رہنما تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی فوری انکوائری کی جائے۔ کمشنر راولپنڈی کا بیان بہت سنگین نوعیت کا ہے۔ کمشنر نے جیتنے والوں کو ہروایا تو بتائیں جتینے والا کون تھا؟‘ ہم نے آر اوز اور ڈی آر اوز سے متعلق تحفظات کا اظہار کیا تھا‘ آر اوز اور ڈی آر اوز کو جوڈیشری سے لیا جانا چاہئے تھا۔ نئے الیکشن کی طرف جائیں گے تو پورا پنڈورا باکس کھولنا پڑے گا۔ فارم 45 کے مطابق ہم نشستیں جیت رہے ہیں۔ پی ٹی آئی سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے پاس فارم 45 موجود ہیں‘ نتائج کا اعلان فارم 45 کے مطابق ہونا چاہئے‘ راولپنڈی ڈویژن میں الیکشن کو کالعدم قرار دیا جانا چاہئے۔ تحریک انصاف کے رہنما حامد خان نے کمشنر راولپنڈی کے اعتراف کے بعد کہا ہے کہ امید ہے مزید لوگوں کا ضمیر جاگے گا۔ حکومتی مشینری کا اہم آدمی دھاندلی کا اعتراف کر رہا ہے۔ الزامات کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔ ن لیگ کی وکٹری میچ دیکھیں ان کے چہرے بتا رہے تھے کہ انہیں پتا ہے وہ شکست کھا چکے ہیں۔ پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی نے بہت بڑا قدم اٹھایا۔ کمشنر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ فارم 45 اور 47 الگ کہانیاں سناتے ہیں، الیکشن کمشن غلطی درست کر کے مینڈیٹ دے ۔ ہماری 170 سے زیادہ سیٹیں بنتی ہیں۔ وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی تحقیقات کو مسترد کرتے ہیں۔ وزیراعلیٰ کے نیچے ہی تو سب ہوا۔ چیف جسٹس آف پاکستان ازخود نوٹس لیں۔ کمشنر راولپنڈی کے انکشافات نے مولانا فضل الرحمنٰ کے تحفظات کی تصدیق کر دی۔ انکشافات دھاندلی کے منصوبہ سازوں کے منہ پر طمانچہ ہے۔ جے یو آئی ف کے رہنما حافظ حمد اﷲ نے کمشنر راولپنڈی کے استعفے پر ردعمل میں کہا کہ کمشنر راولپنڈی کے الزامات کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہیں۔ جب تک سیاست میں مداخلت ہو گی تب تک پاکستان بحرانوں کا شکار رہے گا۔ دریں اثناء ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف نے کہا ہے کہ کمشنر راولپنڈی کے انکشافات جماعت اسلامی کے مؤقف کی تائید ہیں۔ جماعت اسلامی نے نتائج کو مسترد کر کے چیف الیکشن کمشنر کے استعفے اور تحقیقاتی کمشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا۔