• news

عمران کے کہنے پر لاہور قلندرز کا کپتان بنایا گیا، شاہین آفریدی کا انکشاف

 لاہور (سپورٹس رپورٹر ) قومی ٹیم کے ٹی20 کپتان شاہین شاہ آفریدی نے انکشاف کیا ہے کہ سابق وزیراعظم عمران خان نے لاہور قلندرز کی مینجمنٹ کو مجھے کپتان بنانے کا مشورہ دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ میں نے انڈر19یا ڈومیسٹک سطح پر کبھی کسی ٹیم کی بطور کپتان نمائندگی نہیں کی لیکن 2021ء میںلاہور قلندرز کے مالک‘ہیڈکوچ عاقب جاوید کے ہمراہ جب سابق وزیراعظم عمران خان کے دفتر میں بیٹھا تھا،تب عمران خان نے مجھے کپتان بنانے کا مشورہ دیا۔ لاہور قلندرز کی کپتانی شاہین آفریدی کو ملنے سے قبل فرنچائز مسلسل ناکامیوں سے دوچار تھی، متعدد کپتان تبدیل لیکن ٹیم کی قسمت نہ کھلی۔ قلندرز نے شاہین کی قیادت میں 2022ء کا ٹائٹل جیتا جبکہ 2023میں اسکا دفاع کرنے والی پہلی ٹیم بنی۔2022ء میں لاہور قلندرز کیلئے ٹائٹل جیتنے کے بعد سابق کپتان اور وزیراعظم عمران خان سے ملنے گیا تھا اور ان سے کہا کم از کم اب ہم نے ایک ٹائٹل جیت لیا ہے۔ جب میری کپتانی شروع ہوئی تب تک مجھے کوئی دلچسپی نہیں تھی۔پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ایس ایل میں جیت کے تسلسل کو برقرار رکھنے کیلئے پرعزم ہیں ۔ دو بار ٹائٹل جیتے ہیں، پر امید ہیں کہ جیت کے سلسلے کو جاری رکھیں گے، ہوم گرائونڈ کے سامنے کھیلنا اچھا لگتا ہے، امید تھی کہ اس بار بھی فائنل لاہور میں ہوگا لیکن اب وہ کراچی میں ہو رہا ہے۔ ٹیم اچھی بنی ہے تیاری بھی بھرپور کی ہے، راشد خان کا بڑا اہم کردار رہا ہے ان کی کمی تو ہو گی، دیگر بائولرز ان کی کمی کو پورا کرنے کی کوشش کریں گے۔ میں فٹ ہوں اور مکمل تیار ہوں، میں نے کبھی 150 کی سپیڈ سے بائولنگ نہیں کی، میں 135 سے 140 کی سپیڈ سے بائولنگ کرتا ہوں اور میرا فوکس سوئمنگ پر ہوتا ہے۔ پی ایس ایل کی پرفارمنس ہمیشہ اہمیت رکھتی ہے، امید ہے یہاں اچھا کھیلنے والے قومی ٹیم میں جگہ بنائیں گے، لاہور قلندرز کو پلیئرز ڈیویلپمنٹ پروگرام سے زیادہ کھلاڑی ملتے ہیں، لاہور قلندرز نے کھلاڑیوں کیلئے اچھا کام کیا ہے، امید ہے کہ ہمارے لوکل پلیئرز اچھا کریں گے اور جیتیں گے۔ پاکستان کی کپتانی اعزاز ہے لیکن رزلٹ اچھا نہیں آیا، نیوزی لینڈ میں اچھا کھیلے لیکن ہر چیز کیلئے وقت درکار ہوتا ہے۔ آج کل کی کرکٹ میں بیٹنگ بائولنگ کا اچھا ہونا کافی نہیں فیلڈنگ کوبھی بہتر کرنا ہوتا ہے، تینوں شعبوں میں محنت کی ہے اور جیت کیلئے ٹیم فیورٹ کرنا ہو گی۔

ای پیپر-دی نیشن