چیئرمین ظفر اقبال پی پی ایس سی کی جدید اصلاحات کے بعد مدت ملازمت ختم
لاہور(نیوز رپورٹر) پنجاب پبلک سروس کمیشن (پی پی ایس سی) کے چیئرمین لیفٹیننٹ جنرل ملک ظفر اقبال کی 3 سالہ مدت ملازمت ختم ہو گئی ہے۔ ان کے دور میں، پی پی ایس سی نے بھرتی کے عمل میں عوام کا اعتماد بحال کرنے اور اسے جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے بہت سی اہم اصلاحات کیں۔ پی پی ایس سی کے عملے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پوری ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور ادارے کے اندر ہونیوالی اصلاحات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ان اصلاحات میں امتحانی عمل کو بہتر بنانے کیلئے نئے ڈیٹا بینک کے قیام سے لے کر امتحانی عمل کی شفافیت کیلئے سافٹ ویئر بھی بنا دیا گیا ہے۔ مزید برآں امتحانی فیس کیلئے ای پے سسٹم متعارف کرانے اور امیدواروں کی شناخت کی تصدیق کیلئے نادرا بوتھ کے قیام نے امتحانی عمل کو مزید شفاف کر دیا۔ نقل اور پیپر لیک جیسے مسائل سے نمٹنے کیلئے پی پی ایس سی کے تمام امتحانی مراکز میں جیمرز نصب کیے گئے اور امتحان کے پورے عمل کی نگرانی کیلئے ایک انٹیلی جنس اور ویجی لینس ونگ بھی قائم کر دیا گیا ہے۔ مزید برآں انٹرویو کیلئے ایڈوائزر کی نامزدگی میں شفافیت کو یقینی بنانے کیلئے ایک ایڈوائزر سیل بنایا گیا ہے جو پی پی ایس سی کی تاریخ میں پہلی بار تشکیل دیا گیا ہے تا کہ شفافیت کو ہر مرحلے پر یقینی بنایا جائے اور امیدواروں کی سلیکشن میرٹ پر ہو۔پیشہ ورانہ ترقی کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے پی پی ایس سی کے عملے کیلئے ایم پی ڈی ڈی کے ذریعے ایچ آر ٹریننگنز کا آغاز کیا جاچکا ہے۔ پی پی ایس سی کے بزنس پروسیس کو ڈیجیٹائز کرنے اور 2025 تک کمپیوٹر پر مبنی ٹیسٹنگ سسٹم کو لاگو کرنے کے منصوبے تقریبا تکمیل کے مراحل میں ہے۔ امیدواروں کی سہولت کیلئے پی پی ایس سی کے دفاتر کو 7 سے 13 تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے جس پر ٹیم کام کر رہی ہے۔ صرف 2023 میں پی پی ایس سی نے کامیابی سے 9462 امیدواروں کو بھرتی کیا جو کہ سلیکٹ ہونیوالے امیدواراں کی اب تک کی چوتھی سب سے بڑی تعداد ہے۔ مستقبل کیلئے پرامید ہوتے ہوئے انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ جاری منصوبوں کو نئی قیادت میں آگے بڑھایا جائے گا۔