• news

یہ انتخابات 2018ء کا فیز ٹو تھے، الیکشن کمشنر استعفیٰ دیں: سراج الحق

لاہور (نوائے وقت رپورٹ) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ 2024ء کا الیکشن2018ء کا فیزٹو تھا، جو حکومت بنی چل نہیں سکے گی۔ سیاست پر مفاد پرستوں اور وڈیروں کا قبضہ ہے۔ سیاست ٹھیک نہ ہوئی تو ریاست بھی ٹھیک نہیں ہو سکتی۔ انتخابات میں قومی خزانے کا 50 ارب ضائع کیا گیا، نتائج میں تبدیلی اور دھاندلی سے مزید انتشار پھیلے گا۔ قوم کے آئندہ پانچ سال بھی ضائع کر دئیے گئے۔ معاشی اور سیاسی استحکام کی امیدیں بکھر گئیں، جماعت اسلامی کا مینڈیٹ چوری ہوا۔ دھاندلی پر خاموش نہیں رہیں گے۔ اسے بے نقاب کرنے کے لیے تمام آئینی و جمہوری راستے اختیار کریں گے۔ منصورہ میں جائزہ اجلاس، مختلف ٹی وی انٹرویوز میں گفتگو کرتے ہوئے امیر جماعت نے کہا کہ جماعت اسلامی 23 فروری کو پشاور سے دھاندلی کے خلاف باقاعدہ احتجاجی مہم کا آغاز کرے گی۔ 25 فروری کو اسلام آباد میں جمہوریت بچاؤ کانفرنس ہو گی۔ الیکشن کمشنر استعفیٰ دیں، الیکشن پراسیس کا مکمل آڈٹ اور تحقیقات کے لیے اعلیٰ عدالتی کمشن تشکیل دیا جائے۔ عوام کے حقوق کی جدوجہد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ نائب امیر لیاقت بلوچ اور ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف بھی اس موقع پر موجود تھے۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ موجودہ سیاسی و معاشی استحکام کے درمیان عوام پر مسلسل مہنگائی کے کوڑے برسائے جا رہے ہیں۔ گزشتہ 6 ماہ کے دوران گیس کی قیمتوں میں دو دفعہ اضافہ ہوا، بجلی اور پٹرول کی قیمتیں بھی مسلسل بڑھائی جا رہی ہیں۔ قومی خزانہ خالی ہے اور آئی ایم ایف کی عوام دشمن پالیسیوں پر آنکھیں بند کر کے عملدرآمد ہو رہا ہے۔ نگران حکومت اپنے مینڈیٹ سے ہٹ کر فیصلے کر رہی ہے۔ جمہوری جدوجہد پر یقین رکھتے ہیں، قوم نے جماعت اسلامی کو ماضی کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ووٹ دئیے۔ عوام کو منظم کر کے اسلامی فلاحی پاکستان کی تشکیل کے لیے کاوشیں جاری رکھیں گے۔س

ای پیپر-دی نیشن