مقبوضہ کشمیر: محاصرے، تلاشی کارروائیاں جاری، عوام دشمن پالیسیوں کیخلاف مظاہرے
سری نگر(کے پی آئی)جموں و کشمیرمیں قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے۔ضلع کولگام کے علاقے اگرو زاہی پورہ کے رہائشیوں نے بجلی کی مسلسل بندش کے خلاف احتجاج کیا۔ احتجاجی مظاہرین نے بتایاکہ ماہانہ بجلی کے بلوں کی ادائیگی کے باوجودانہیں ہر روز محض چند منٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ بجلی کٹوتیوں کے باوجود انہیں مسلسل بل موصول ہوتے ہیں جبکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی منگل کو جموں وکشمیر میں بی جے پی کی انتخابی مہم کا آغاز کریں گے۔ بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ 24 فروری کو جموں و کشمیر کے ضلع اودھم پور کا دورہ کریں گیا ادھر نریندر مودی کے دورہ جموں کے موقع پرجموں کو فوجی چھاونی میں تبدیل کر دیا گیا ہے مقبوضہ جموں وکشمیر بھرمیں بھارتی فورسز کو الرٹ کر دیا گیا ہے۔ ضلع جموں کو فوری طور پر ڈرون اور کواڈ کاپٹروں کے لیے نو فلائی زون قرار دیا گیا ہے جبکہ پورے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں پہلے سے عائد پابندیوں کو مزید سخت کردیا گیا ہے۔دوسری جانب بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی حکومت رواں سال اپریل مئی میں جموں و کشمیر میں پیراملٹری فورسز کی مزید 700کمپنیاں تعینات کرے گی۔ بھارتی حکومت نے لوک سبھا انتخابات کے بہانے وادی کشمیر، جموں خطے اور لداخ میںپیراملٹری فورسز کی 700سے زائد اضافی کمپنیاں تعینات کررہا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر کو اس کا تاریخی پس منظر مد نظر رکھ کر ہی حل کیا جا سکتا ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ بھارت کی ہندوتوا حکومت طویل عرصے سے زیر التوا مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے بجائے بندوق کی نوک پر مظلوم اور محصور کشمیریوں پر نام نہادانتخابات مسلط کررہا ہے۔بیان میں کہا گیا کہ مزاحمتی تنظیمیں غیر قانونی بھارتی قبضے کے خلاف پرامن اور سیاسی جدوجہد کر رہی ہیں اور بھارت کی ظالمانہ پالیسیوں سے ان کی جدوجہد آزادی کو دبایا نہیں جا سکتا۔