غزہ: 70 شہید، عالمی عدالت میں بچوں کا ذکر کرتے فلسطینی وزیر خارجہ آبدیدہ
غزہ‘ دی ہیگ (آئی این پی + نوائے وقت رپورٹ) صیہونی فوج کی غزہ میں وحشیانہ کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ امدادی ٹرکوں پر خوراک لینے کیلئے آنے والے فلسطینیوں کو بھی اسرائیلی فوج نے فائرنگ کا نشانہ بنا ڈالا۔ عرب میڈیا کے مطابق وسطی غزہ کی پٹی میں نصیرات، الزوایدہ اور دیر البلح پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 70افراد شہید ہوگئے جبکہ بمباری کے نتیجے میں دیگر درجنوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔ شہداء میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔ شمالی غزہ کی پٹی کے علاقوں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 5شہداء کی نعشیں نکال لی گئیں۔ ایندھن کی قلت‘ اسرائیلی چھاپوں کے سبب الناصر ہسپتال بند ہو گیا۔ اسرائیل بھوک اور غذا کو غزہ میں جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ امداد رکنے سے غزہ کے رہائشیوں کے حالات خراب ہو گئے۔ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے اپوزیشن کا جلد انتخابات کرانے کا مطالبہ مسترد کر دیا۔ عالمی عدالت انصاف میں اسرائیل کے غزہ‘ مغربی کنارے اور مشرقی بیت المقدس پر 57 سالہ قبضہ کے خلاف اقوام متحدہ کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اقوام متحدہ نے 2022ء میں عالمی عدالت انصاف سے اسرائیلی قبضے پر رائے دینے کی درخواست دی تھی۔ عرب میڈیا کے مطابق سماعت کے پہلے روز فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے دلائل دیئے اور فلسطینی علاقوں سے اسرائیلی قبضے کا فوری اور غیر مشروط خاتمے کا مطالبہ کیا۔ سماعت 26 فروری تک جاری رہے گی۔ آٹھ روز سماعت کے دوران 52 ممالک دلائل دیں گے۔ پاکستان 23 فروری کو عالمی عدالت انصاف میں اپنے دلائل دے گا۔ اسرائیلی قبضے پر عالمی عدالت انصاف کی رائے آنے میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔ فلسطینی وزیر خارجہ بچوں کی نسل کشی کا ذکر کرتے ہوئے آبدیدہ ہو گئے۔