مبینہ دھاندلی: جوڈیشل کمشن انکوائری کرے: پیر پگارا، اے این پی کا مظاہرہ
صوابی (نوائے وقت رپورٹ) اے این پی نے مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف صوابی میں احتجاج کیا۔ ایملی ولی خان نے مظاہرے سے خطاب کرتے کہا کہ ہمارا مینڈیٹ چوری کیا گیا۔ ہمارا ہر قدم آئین‘ قانون اور دستور کے مطابق ہو گا۔ اب بہت برداشت کر لیا۔ مزید برداشت نہیں کریں گے۔ ایک دفعہ پھر الیکشن کو مینج کر کے ہمیں دیوار سے لگایا گیا ہے۔ امیر حیدر ہوتی نے کہا کہ ہم نے بہت سارے الیکشن دیکھے‘بیشتر الیکشن دھاندلی زدہ ہیں، 2024ء کے الیکشن نے دھاندلی کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔ چیف الیکشن کمشنر صاحب آپ کو ’’مبارک‘‘ ہو آپ کو لانے والے کو بھی مبارک ہو‘ آپ نے ایسا الیکشن کرایا ہے جیتنے اور ہارنے والے دونوں احتجاج کر رہے ہیں۔ ایک حلقہ نہیں بلکہ پاکستان کے تمام حلقوں کو کھولنا ہو گا، اب گنتی سے کام نہیں چلے گا ایک ایک ووٹ کا بائیو میٹرک چاہتے ہیں۔ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے رہنما پیر صدر الدین شاہ نے مبینہ دھاندلی کے خلاف سپریم جوڈیشل کمشن کی تحقیقات کا مطالبہ کر دیا۔ مورو میں دھرنے سے خطاب کرتے کہا ہم کسی کو وائسرائے بنا کر حکمرانی نہیں کرنے دینگے۔ عوام کے ووٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا۔ 23 فروری کو تمام جماعتیں کراچی اجلاس کے بعد آگے پلان بنائیں گی۔ ایاز پلیجو نے کہا زرداری ٹولے کو نہیں مانتے‘ سندھ کے بڑے شہروں کو دہشتگردوں کے حوالے کیا گیا۔ اب زرداری کا حساب ہو گا‘ صفدر عباسی نے کہا اجلاس کے روز سندھ اسمبلی کی عمارت کا گھیراؤ کریں گے۔ جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا راشد محمود نے چیف الیکشن کمشنر کو چوروں کا سردار قرار دے دیا۔ فارنم 45 لہراتے کہا بلاول بھٹو کا مناظرے کا چیلنج قبول کرتا ہوں‘ الیکشن کمشن والو ذرا غیرت کر لو۔