اگلی حکومت اقلیتی، پی پی ہمارے فیصلوں پر تنقید کرے گی: عرفان صدیقی
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ہم نجکاری کی بات کرتے ہیں اور پیپلز پارٹی نجکاری کے سخت خلاف ہے۔ جب ہم اپنے منشور پر چلیں گے تو اختلافات پیدا ہوں گے، ان اختلافات سے باقی جماعتیں فائدہ اٹھاتے ہوئے اسمبلی تحلیل کروا سکتی ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے سے گفتگو میں عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ یہ اتحاد ایک کٹھن سفر ہو گا، اس سے پہلے کی پی ڈی ایم میں 16 جماعتوں کا اتحاد تھا، اس میں اتفاق تھا لیکن اس بار دیگر جماعتیں کشتی میں سوار ہونے کے بجائے ساحل پر کھڑی ہونا چاہتی ہیں۔ ساحل پر کھڑا ہونے والا تماشہ دیکھنے والا ہوتا ہے، ساتھ دینے والا نہیں۔ کہاوت ہے سیاست کے سینے میں دل نہیں ہوتا، میرا کہنا ہے سیاست میں حیا بھی نہیں ہوتی۔ اگلی متوقع حکومت ’اکثریتی نہیں بلکہ ’اقلیتی‘ ہوگی۔ ہمارے سخت فیصلوں پر پیپلز پارٹی تنقید کرے گی، ہمارے مختلف اور متصادم ایجنڈے سب سے بڑا چیلنج ہیں۔ ہم نجکاری کی بات کرتے ہیں اور پیپلز پارٹی نجکاری کے سخت خلاف ہے۔ جب ہم اپنے منشور پر چلیں گے تو اختلافات پیدا ہوں گے، ان اختلافات سے باقی جماعتیں فائدہ اٹھاتے ہوئے اسمبلی تحلیل کروا سکتی ہیں۔