ٹیکس دہندگان قومی سرمایہ، عزت اور انصاف ملنا چاہئے: جسٹس فائز
لاہور ( کامرس رپورٹر) پاکستان ٹیکس بار ایسوسی ایشن کے وفد نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے ملاقات کر کے ٹیکسز سے متعلقہ زیر التواء مقدمات پر بات چیت کی۔ ٹیکس بار کے صدر انور کاشف ممتاز کی قیادت میں جنرل سیکرٹری ریحان صدیقی، سینئر نائب صدور محمد زبیر، فاروق مجید، محمد اعظم، پیٹرن ٹیکس بار اکیڈمی عبدالقادر میمن، جوائنٹ سیکرٹری سید عرفان حیدر، سیکرٹری اطلاعات عمران خان ملاقات کرنے والوں میں شامل تھے۔ انور کاشف ممتاز اور ریحان صدیقی نے چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کو بتایا کی سیکشن فور بی اور فور سی سپر ٹیکس اور سیون ای کی لیوی کی سول پٹیشن کو سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا، سپریم کورٹ، ہائیکورٹس اور ٹربیونلز میں ہزاروں کیسز التواء کا شکار ہیں جنہیں سپیشل ٹیکسز کے بنچز بنا کر فوری حل کیا جا سکتا ہے کیونکہ سپریم کورٹ ٹیکس دہندگان کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے آئینی قوانین پر عمل کروا سکتی ہے۔ چیف جسٹس نے پاکستان ٹیکس بارز کے وفد کو یقین دہانی کراتے کو کہا کہ ٹیکسز کے معاملات قومی معاملات ہیں جنہیںاولین ترجیحات پر حل کیا جائے گا، جو ٹیکسز کے کیسز سپریم کورٹ میں ہیں انہیںفوری حل کرنے کے لیے احکامات جاری کر دیئے ہیں، دوسری عدالتیں بھی ٹیکسز کے کیسز اور معاملات کو حل کرنے میں کوشاں ہیں۔ رول آف لاء وقت کی ضرورت ہے جس پر عمل پیرا ہونا سب پر لازم ہے، زیر التواء کیسز کا نقصان ٹیکس پیئر اور حکومت دونوں کو اٹھانا پڑتا ہے۔ ٹیکس اہداف پورے کرنے میں ٹیکس بارز کا کلیدی کردار رہا ہے، آئین اور قانون کی پاسداری، بار اور بنچ کے بہتر تعلقات سے فوری انصاف کی فراہمی ممکن ہے، ٹیکس دہندگان ملک قوم کا سرمایہ ہیں جنہیںعزت اور انصاف ملنا چاہیے۔