جگ ہنسائی ہوئی، چیف الیکشن کمشنر عہدہ چھوڑ دیں: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ 8فروری کا الیکشن قوم سے مذاق تھا، 50ارب جعلی مشق پر ضائع کیا گیا، الیکشن کے نتیجہ میں بننے والی کمپنی زیادہ دیر نہیں چلے گی۔ مذاق کرنے والوں کو قوم کبھی معاف نہیں کرے گی۔ 26فروری کو اسلام آباد میں ’’جمہوریت بچاؤ کانفرنس‘‘ میں سول سوسائٹی کے نمائندوں، الیکشن جائزہ پر مامور آزاد مبصرین، وکلاء، صحافیوں اور دانشوروں کو مدعو کیا ہے۔ مشاورت سے آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے، دھاندلی کو بے نقاب کرنے کے لیے تمام آئینی و جمہوری راستے اختیار کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جے آئی یوتھ کی مرکزی کونسل کے ذمہ داران کے منصورہ میں ہونے والے اجلاس میں شرکت کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر، ترجمان جماعت اسلامی قیصر شریف، صدر جے آئی یوتھ رسل خان بابر اور دیگر ذمہ داران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ انھوں نے سرگودھا سے شعبہ تعلیم سے وابستہ ابوبکر کے غیر قانونی اغوا کی مذمت کی اور ان کی فی الفور بازیابی کا مطالبہ کیا، اگر کوئی شخص کسی غیرقانونی کام میں ملوث ہے تو اسے عدالت کے سامنے پیش کیا جائے، کسی کو بھی غیرقانونی طریقے سے اٹھائے جانے کے رویوں کی ہمیشہ مذمت کی۔ مسنگ پرسن کے معاملہ پر بھی ہمیشہ آواز اٹھائی، ملک میں آئین و قانون کی بالادستی کے لیے آواز اٹھاتے رہیں گے۔ الیکشن پراسیس کا عدالتی کمشن کے ذریعے آزاد آڈٹ کرایا جائے۔ آزادانہ تحقیقات کے لیے ضروری ہے کہ چیف الیکشن کمشنر عہدے سے الگ ہوں، نتائج کے بعد دنیا بھر میں پاکستان کی جگ ہنسائی ہوئی۔ جماعت اسلامی کے ساتھ کراچی میں ظلم کیا، عوام کا مینڈیٹ واپس لیں گے۔ کسی کو عوامی حق پر ڈاکا ڈالنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ قوم نے جنھیں جتنا مینڈیٹ دیا، اسے تسلیم کیا جائے، فارم 45کے مطابق نتائج مرتب کئے جائیں۔