224 ووٹ ن لیگ کے ملک احمد سپیکر پنجاب اسمبلی، سندھ: ارکان نے حلف اٹھا لیا اسمبلی کے باہر مار کٹائی، خواتین گتھم گتھا، لاٹھی چارج، گرفتاریاں
لاہور (خصوصی نامہ نگار + نوائے وقت رپورٹ) پنجاب اسمبلی میں ن لیگ اور اتحادی جماعتوں کے مشترکہ امیدوار ملک محمد احمد خان 224 ووٹ لے کر سپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہوگئے سنی اتحاد کونسل کے سپیکر کے امیدوار احمد خان بھچر نے96ووٹ لئے، الیکشن میں کل 322ووٹ ڈالے گئے۔ سپیکر کے الیکشن کے دوران 2 ووٹ مسترد ہوئے، سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے سپیکر کے نتیجے کا اعلان کیا، سپیکر سبطین خان نے نومنتخب سپیکر ملک احمد خان کو مبارکباد پیش کی اور مصافحہ کیا۔ حلف لینے کے بعد نو منتخب سپیکر ملک محمد احمد خان نے سپیکر کرسی کی صدارت سنبھال لی، جس کے بعد نومنتخب سپیکر ملک محمد احمد خان ڈپٹی سپیکر کے انتخاب آغاز کیا، مسلم لیگ ن کے ظہیر اقبال چنڑ ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہو گئے۔ ڈپٹی سپیکر کیلئے ظہیر اقبال چنڑ نے 220 ووٹ حاصل کئے۔ سنی اتحاد کونسل کے معین ریاض قریشی نے 103 ووٹ حاصل کئے‘ ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کے انتخاب میں 323 ارکان نے ووٹ کا حق استعمال کیا۔سپیکر کے انتخاب کے اعلان کے بعد ایوان ‘‘شیر شیر کے نعروں سے گونج اٹھا، مریم نواز نے سپیکر منتخب ہونے پر ملک احمد خان کو تھپکی دے کر شاباش دی۔ مریم نواز نے ایوان میں ہاتھ ہلایا تو ن لیگی اراکین نے شیر شیر کہہ کر جواب دیا۔ ملک محمد احمد خان کے سپیکر منتخب ہونے کے بعد ارکان اسمبلی نے انہیں مبارک باد دی۔ علاوہ ازیں پنجاب اسمبلی کے مزید چھ ارکان نے حلف اٹھا لیا۔ گزشتہ روز اجلاس حلف اٹھانے والوں میں پی پی 214 سے وسیم خان بادو زئی ، پی پی 157 اے حافظ فرحت عباس ، پی پی 203 رائے محمد مرتضی اقبال ، پی پی 83 سے فتح خالق بندیال، پی پی 30 سے چوہدری شافع حسین اور پی پی 70 تشکل عباس وڑائچ شامل ہین‘ دریں اثناء سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان کی زیرصدارت اجلاس کے دوران ایوان میں دونوں جانب سے ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ سپیکر کیلئے مسلم لیگ ن کے ملک محمد احمد خان اور سنی اتحاد کونسل کے ملک احمد خان بھچر کے درمیان ون ٹو ون مقابلہ ہوا۔ ڈپٹی سپیکر پنجاب اسمبلی کیلئے مسلم لیگ ن کے ملک ظہیر اقبال چنڑ اور سنی اتحاد کونسل کے معین ریاض کے درمیان ہوا دریں اثناء سپیکر پنجاب اسمبلی سبطین خان نے اجلاس سے خطاب کرتے کہا کہ میں اپنے اوپر لیبل نہیں لگوانا چاہتا کہ سپیکر کرسی سے چپک کر بیٹھ گئے اور سپیکر اجلاس ملتوی کرتے گئے پورے ملک کیلئے رکی ہوئی سیٹوں کی خاطر الیکشن نہیں روک سکتے۔ سپیکر نے فریقین کو درخواست کی کہ پروسیجر کو آگے چلنے دیں سنی اتحاد کونسل کے لوگوں کا نوٹیفکیشن نہیں ہوا میں باعزت طریقے سے اس کرسی کو چھوڑ رہا ہوں۔ اپوزیشن بنچز پر 27 ریزرو سیٹیں اور تین اقلیتی ممبران کو ملا کر 30 ممبران بنتے ہیں، الیکشن کمشن کو کہہ نہیں سکتا کہ انہیں بلوائیں۔ سنی اتحاد کونسل کے رکن رانا آفتاب نے کہا کہ ابھی 27 مخصوص نشستوں کا فیصلہ نہیں ہوا۔ ایوان مکمل نہیں اتنی جلدی ہے تو ناموں کا اعلان کر کے اجلاس ختم کر دیں جو بھی کریں گے یہ عدالت میں چیلنج ہو جائے گا۔ ن لیگ کے سپیکر کے امیدوار ملک محمد احمد خان نے کہا کہ الیکشن کمشن کے پاس وہی اختیار ہے جو ہائیکورٹ کے پاس ہوتا ہے۔ آرٹیکل 254 کے مطابق سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا الیکشن کرانا ضروری ہے۔ عامر ڈوگر نے کہا کہ مخصوص سیٹیں ملنے تک ایوان مکمل نہیں ہم سپیکر کا الیکشن کیسے لڑیں گے؟۔ مسلم لیگ ن کی نامزد وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ایوان میں آمد پر شور شرابا ہوا۔ سنی اتحاد کونسل اور ن لیگ کے ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف نعرے بازی کی۔ علاوہ ازیں نامزد وزیراعظم شہباز شریف نے ملک محمد احمد خان کو سپیکر پنجاب اسمبلی منتخب ہونے پر مبارک باد دی ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ ملک محمد احمد خان پنجاب اسمبلی کے ایوان کو بہتر انداز میں چلائیں گے۔
کوئٹہ،کراچی‘ پشاور ( نوائے وقت رپورٹ + این این آئی +آئی این پی) سندھ اسمبلی کے نو منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا۔ سپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے نو منتخب اراکین سے سندھی، ارود اور انگریزی زبان میں حلف لیا۔ اجلاس میں پیپلز پارٹی کے111 اور ایم کیو ایم کے 36 ارکان نے حلف اٹھایا۔ سندھ اسمبلی میں حلف برداری کے دوران اپوزیشن رہنمائوں نے احتجاج کیا اور نعرے بازی شروع کر دی۔ سندھ اسمبلی کا پہلا اجلاس40 منٹ کی تاخیر سے سپیکر آغا سراج درانی کی زیر صدارت شروع ہوا، جس کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا جس کے بعد نعت رسول مقبول پیش کی گئی۔ اجلاس میں نومنتخب اراکین اسمبلی نے حلف اٹھایا جبکہ سپیکر اسمبلی آغا سراج درانی نے اراکین اسمبلی سے حلف لیا۔ ارکان کی حلف برداری کے بعد سپیکر کی جانب سے نئے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کیلئے شیڈول جاری کیا جائے گا۔ سندھ اسمبلی میں حلف برداری کے دوران اپوزیشن رہنمائوں نے احتجاج کیا اور نعرے بازی شروع کر دی۔ سندھ اسمبلی میں گیلری میں موجود لوگوں نے نعرے بازی کی۔ اس دوران سپیکر آغا سراج درانی غصہ ہوگئے ہیں اور احتجاجی رہنماؤں کو خاموش رہنے کی ہدایات کرتے رہے۔ سپیکر آغا سراج درانی نے ایوان میں شور کرنے پر ارکان کو ڈانٹ پلا دی، انہوں نے کہا کہ ہمیں قانونی کارروائی کرنے دیں، لوگ خاموش ہوجائیں ورنہ گیلری خالی کرادوں گا۔ قبل ازیں نامزد وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ سندھ اسمبلی پہنچے، انہوں نے ارکان سے ان کی نشستوں پر جا کر مصافحہ کیا۔ کراچی پولیس نے سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کرنے والے قومی عوامی تحریک کے10 کارکنان کو حراست میں لے لیا۔ اسمبلی اجلاس سے قبل قومی عوامی تحریک کے کارکنان کی جانب سے سندھ اسمبلی کے باہر احتجاج کیا گیا، جس پر پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 10 کارکنان کو حراست میں لے لیا ہے۔ دوسری جانب کراچی کی مختلف شاہراہوں پر مبینہ انتخابی دھاندلی کے خلاف احتجاج کے باعث مختلف مقامات پر ٹریفک جام رہی۔ کراچی میں شارع فیصل پر نرسری کے مقام پر احتجاج کے باعث نرسری سے ایف ٹی سی تک ٹریفک کی روانی شدید متاثر رہی جب کہ کارساز پر بھی جے یو آئی، جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں کا احتجاج ہوا۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر شیلنگ کی جس دوران پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئیں۔ پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور شیلنگ کے بعد مظاہرین طارق روڈ کی جانب روانہ ہوگئے جس کی وجہ سے مختلف شاہراہوں پر ٹریفک مزید جام ہوگیا۔ اس کے علاوہ الیکشن میں مبینہ دھاندلی پر مظاہرین نے ٹول پلازہ پر بھی احتجاج کیا جس سے کراچی حیدرآباد موٹر وے پر ٹریفک معطل ہوگئی۔ دوسری جانب شارع فیصل پر احتجاج کی وجہ سے مسافروں کو کراچی ائیرپورٹ پہنچنے میں دشواری کا سامنا ہے جس وجہ سے فلائٹ شیڈول بری طرح متاثر ہوا‘فلائٹ شیڈول متاثر ہونے سے کراچی سے دبئی، کراچی سے مسقط، کراچی سے لاہور اور کراچی سے اسلام آبادکی پروازیں تاخیر کا شکار ہوئی ہیں۔ جبکہ بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 28فروری کو طلب کر لیا گیا۔ جاری اعلامیے کے مطابق اجلاس گورنر بلوچستان عبدالولی کاکڑ نے طلب کیا ہے۔ اعلامیے کے مطابق بلوچستان اسمبلی کا اجلاس 28فروری سہ پہر 3بجے طلب کیا گیا ہے۔ بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں نومنتخب اراکین حلف اٹھائیں گے۔ دریں اثناء پیپلز پارٹی نے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کے عہدوں پر اپنے امیدواروں کو بلامقابلہ منتخب کرنے کیلئے متحدہ سے رابطہ کر لیا ہے۔ علاوہ ازیں خیبر پی کے اسمبلی کا اجلاس 28 فروری کو دن گیارہ بجے طلب کر لیا گیا۔ اجلاس گورنر خیبر پی کے نے طلب کیا ہے۔ گورنر نے نگران وزیراعلیٰ کی بھیجی گئی سمری پر دستخط کر دیئے۔ خیبر پی کے اسمبلی کے اجلاس میں نومنتخب اراکین اسمبلی حلف اٹھائیں گے۔ سپیکر خیبر پی کے اسمبلی مشتاق غنی نومنتخب اراکین سے حلف لیں گے۔ دریں اثناء سندھ میں وزیراعلیٰ کے انتخاب کا شیڈول جاری کر دیا گیا۔ سپیکر اور ڈپٹی سپیکر سندھ اسمبلی کا انتخاب آج ہو گا۔ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے۔ وزیراعلیٰ سندھ کیلئے امیدوار آج دوپہر ایک سے تین بجے تک کاغذات نامزدگی جمع کروا سکتے ہیں۔ شام 6 بجے وزیراعلیٰ کے امیدواروں کے کاغذات کی سکروٹنی مکمل کی جائے گی۔ آج شام سات بجے حتمی فہرست آویزاں کی جائے گی۔ اسمبلی سیکرٹریرٹ کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ کا انتخاب کل بروز پیر 26 فروری کو ہو گا۔ نومنتخب وزیراعلیٰ سندھ منگل کے روز اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے۔ آج صبح 11 بجے سپیکر اور ڈپٹی سپیکر کا انتخاب ہو گا۔ پی پی کی جانب سے سید اویس شاہ کو سپیکر اور نوید انتھونی کو ڈپٹی سپیکر نامزد کیا گیا ہے۔ سپیکر اور ڈپٹی سپپیکر کیلئے سکروٹنی کا عمل مکمل کر لیا گیا ہے۔