مزید 10 شہید، فلسطینی وزیراعظم مستعفی: قتل عام رکوانے کیلئے تیسرے فریق کی ضرورت: او آئی سی
غزہ‘ دوحہ‘ دی ہیگ (اے پی پی+ آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) غزہ میں امدادی سامان کے حصول کے لئے جمع ہزاروں فلسطینیوں پر اسرائیلی فوج کے ڈرون حملوں اور توپوں سے گولہ باری کے نتیجہ میں10 فلسطینی شہید اور 15 سے زائد زخمی ہو گئے۔ رپورٹ کے مطابق کئی ہزار فلسطینی انسانی ہمدردی کی بنیاد پر بیرون ملک سے بھیجا گیا امدادی سامان حاصل کرنے کے لئے یہ سامان لے جانے والے ٹرکوں کے انتظار میں قطاروں میں کھڑے تھے کہ اسرائیل کی مسلح افواج نے ان کو ڈرون حملوں اور توپ خانے کی گولہ باری سے نشانہ بنایا۔ غزہ جنگ کے سبب فلسطینی وزیراعظم محمد اشتیہ نے مستعفی ہونے کا اعلان کر دیا۔ یہ واضح نہیں صدر محمود عباس استعفیٰ فوری قبول کریں گے یا نئے وزیراعظم کی تقرری تک انتظار کریں گے۔ لبنان کی سرحد کے قریب شامی علاقے میں ٹرک پر اسرائیلی بمباری سے حزب اﷲ کے 2 کمانڈر مارے گئے۔ امریکہ نے دعوی کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے سے متعلق بات چیت اہم مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ وائٹ ہائوس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے کہا ہے کہ اسرائیل، مصر، قطر اور امریکا نے عارضی جنگ بندی کا اعلان کرنے کیلئے قیدیوں کے معاہدے کے بنیادی نکات پر سمجھوتہ کر لیا ہے۔ یہ معاہدہ بات چیت کے آخری مرحلے میں ہے۔ غزہ جنگ بندی اور یرغمالی افراد کی رہائی کے معاہدوں کیلئے قطر رواں ہفتے حماس اور اسرائیل کے مابین بات چیت کی میزبانی کرے گا۔ جیک سیلوان نے کہا رفح آپریشن نہیں ہونا چاہئے۔ عالمی عدالت انصاف میں فلسطین پر اسرائیل کے 57 سالہ غیرقانونی قبضہ پر سماعت کے آخری روز اسلامی تعاون تنظیم کے وکیل نے دلائل دیئے۔ او آئی سی نے کہا کہ عالمی عدالت اسرائیل فلسطین تنازعہ کو قانون کی روشنی میں لے کر آئے۔ اسرایئل کا فلسطینیوں پر بلاقصور‘ بلاجواز تشدد مزید تباہی کا سبب بن رہا ہے۔ اسرائیل کا بلاجواز تشدد انتقام کے چکر میں تبدیل ہو رہا ہے۔ قتل عام کے اس چکر کو ختم کرنے کیلئے غیرجانبدار تیسرے فریق کی ضرورت ہے۔ عالمی عدالت اپنی رائے دے کہ اس تنازعہ کو قانون کی روشنی میں لا سکتی ہے۔