صحبت او ر اس کے اثرات(۱)
صحبت کسی بھی انسان کی شخصیت پر گہرا اثر چھوڑتی ہے ۔ اگر کوئی نیک شخص بری صحبت میں بیٹھے گا تو اس کی اچھائیاںچھپ جائیں گی اور اگر برا شخص کسی اچھی صحبت میں بیٹھے گا تو اس صحبت کی وجہ سے اس کی برائیا ں چھپ جائیں گی ۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے کہ حضور نبی کریم ﷺ نے فرمایا : اللہ تعالی کے کچھ فرشتے ہیں جو زمین پر چکر لگاتے رہتے ہیں ۔ وہ ایسی مجلسیں تلاش کرتے ہیں جہاں اللہ تعالی کا ذکر ہو رہا ہو ۔ جب وہ کسی ایسی مجلس میں جاتے ہیں تو ان کے ساتھ بیٹھ جاتے ہیں ۔وہ ایک دوسرے کو اپنے پروں سے اس طرح ڈھانپ لیتے ہیں کہ اپنے اور دنیا کے آسمان کے درمیان کی وسعت کو بھر دیتے ہیں ۔ جب مجلس ختم ہو جاتی ہے اور لوگ چلے جاتے ہیں تو فرشتے آسمان کی طرف چلے جاتے ہیں ۔ تو اللہ تعالی ان سے پوچھتا ہے حالانکہ اللہ تعالی اس کے بارے میں سب سے زیادہ جاننے والا ہے : تم کہاں سے آئے ہو ؟ وہ کہتے ہیں ہم زمین میں تیرے بندوں کی طرف سے آئے ہیں جو تیری پاکی بیان کر رہے تھے ۔ تیری بڑائی بیان کر رہے تھے اور صرف اور صرف تیرے ہی معبود ہونے کا اقرار کر رہے تھے اور تیری حمد و ثنا ء کر رہے تھے اور تجھی سے مد د مانگ رہے تھے ۔
اللہ فرماتا ہے :وہ مجھ سے کیا مانگ رہے تھے ؟ انہوں نے کہا وہ آپ سے آپ کی جنت مانگ رہے تھے ، فرمایا انہوںنے میری جنت دیکھی ہے ؟ انہوں نے کہا پروردگار نہیں دیکھی ۔ اللہ فرماتا ہے اگر انہوں نے میری جنت دیکھی ہوتی تو کیا ہوتا ؟ فرشتے کہتے ہیں اور وہ تیری پناہ مانگ رہے تھے ، اللہ فرماتا ہے وہ کس چیز سے میری پناہ مانگ رہے تھے انہوں نے کہا تیری آگ سے اے رب۔ اللہ تعالی فرماتا ہے کیا انہوں نے میری آگ دیکھی ہے ، فرشتے کہتے ہیں اے اللہ نہیں دیکھی ۔ اللہ فرماتا ہے اگر وہ میری جہنم دیکھ لیتے تو ان کا کیا حال ہوتا ۔ فرشتے کہتے ہیں وہ تجھ سے اپنے گناہوں کی بخشش مانگ رہے تھے تو اللہ فرماتا ہے میں نے ان کے گناہ بخش دیے اور جو کچھ انہوں نے مانگاہے انہیں عطا کر دیا اور انہوں نے جس سے پنا ہ مانگی اس سے پناہ دی ۔ تو فرشتے عرض کریں گے اے اللہ ان میں کچھ لوگ بہت گناہ گار ہیں جو وہاں سے گزر رہے تھے اور ان کے ساتھ بیٹھ گئے ۔ آپ ﷺ فرماتے ہیں اللہ فرمائے گا اس کو بخش دیا ۔ یہ ایسے لوگ ہیں کہ ان کی وجہ سے ان کے ساتھ بیٹھ جانے والے بھی محروم نہیں رہتے ۔