• news

حکومتی اتحادی کمیٹی قائم، ایوان کے اندر اور باہر سیاسی رابطے کریگی

اسلام آباد (عترت جعفری) پاکستان مسلم لیگ پیپلز پارٹی اور دیگر اتحادی جماعتوں کی قومی اسمبلی میں واضح اکثریت کے باوجود تمام سیاسی جماعتوں کے ساتھ رابطوں کو استوار کرنے کا فیصلہ کے تحت کمیٹی بنا دی گئی ہے جو  تمام آئینی عہدوں پر الیکشن کے عمل کے لئے کام کرے گی، رابطے کرے گی اور ووٹ کو یقینی بنائے گی۔ اس کمیٹی میں پی پی پی اور مسلم لیگ ن کے راہنما شامل ہیں۔ ملک کے آئینی عہدوں پر الیکشن کے معاملات کو سنجیدہ لیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ احتجاج میں مصروف اہم سیاسی جماعتوں کو بھی قائل کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ موجودہ سپیکر ایک دو روز میں اپنے منصب سے سبکدوش ہو جائیں گے۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ سیاسی رابطے نہ صرف فلور آف دی ہاؤس پر ہوں گے بلکہ اس سے باہر بھی سیاسی رابطے کیے جائیں گے۔ فضل الرحمنٰ کے بعد دوسری سیاسی جماعتوں سے بھی بات ہو گی، پی پی کے بعض قریبی ذرائع یہ بتا رہے ہیں کہ چیئرمین سینٹ پر نامزد گی کا معاملہ ابھی پارٹی میں  طے نہیں ہوا، کچھ ایسی اطلاعات  ہیں کہ چیئرمین سینٹ  کا  منصب پاکستان پیپلز پارٹی کو دیا گیا ہے، پیپلز پارٹی ہی منصب کے لیے امیدوار کو نامزد کرے گی۔ کوئی ڈارک ہارس  بھی نامزد ہو سکتا ہے، اگرچہ اس منصب کے لئے ایک سابق وزیر اعظم کا نام  لیا جا رہا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن