سول، فیملی کورٹس ماڈل ٹاؤن کچہری منتقلی: وکلاء کی ریلی، جعلی نوٹیفیکشن واپسی کا مطالبہ
لاہور (خبر نگار) سول اور فیملی کورٹس کی ماڈل ٹاؤن کچہری منتقلی کے معاملہ پر ایوان عدل لاہور میں لاہور بار ایسوسی ایشن کا وکلاء تقسیم کے خلاف جنرل ہاؤس اجلاس ہوا۔ صدر لاہور بار ایسوسی ایشن منیر حسین بھٹی نے کہا کہ وکلاء کی تقسیم نامنظورکرتے ہیں، جعلی نوٹیفکیشن واپس لیا جائے۔ منیر بھٹی کو قید بھی کر لو یہ بات نہیں مانیں گے، ہم نے کسی جج یا پولیس والے کے ساتھ بدتمیزی نہیں کی، ہم ساڑھے تین سو کمروں کا جوڈیشل کمپلیکس واپس کرتے ہیں، آئیں جوڈیشل کمپلیکس میں یا بابا گراؤنڈ میں ساری عدالتیں شفٹ کریں، آئیں پیپل ہاؤس میں ساری عدالتیں شفٹ کر دیں۔ ایشیا کی سب سے بڑی بار کو تقسیم کیا جا رہا ہے۔ سنیئر نائب صدر لاہور بار نثار اکبر بھٹی نے کہا کہ وکیل کی طاقت اور کالے کوٹ پر آنچ نہیں آنے دیں گے۔ وائس چیئرمین پنجاب بار کامران بشیر مغل نے کہا کہ چیف جسٹس کو دعوتیں دینے والے وکلا کے لائسنس معطل کرتا ہوں، آنے والے چیف جسٹس ملک شہزاد صاحب کو دس مارچ کا وقت دیتا ہوں، نوٹیفکیشن واپس لیں۔ صدر لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ہائیکورٹ میں بھی ہڑتال کا علان کریں، دو ماہ سے وکلا پیٹوں پر پتھر باندھ کر چل رہے ہیں۔ ملک بلال آصف نائب صدر لاہور بار ماڈل ٹاؤن سیٹ کا لائسنس اور بنیادی رکنیت معطل کی جاتی ہے ، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز وکلا کو تقسیم کے معاملے کو روکیں۔ اجلاس کے بعد لاہور ہائیکورٹ تک ریلی نکالی گئی اور نعرے لگائے گئے۔