بھارت: کسانوں کا ٹریکٹر مارچ جاری، روڈ بلاک ہونے سے ڈیزل، سلنڈر گیس کی سپلائی بند
نئی دہلی (آئی این پی+ این این آئی) بھارت میں کسانوں کا دہلی چلو مارچ 16ویں روز بھی جاری ہے۔ ہریانہ پولیس کا کسان مظاہرین پر تشدد جاری ہے۔ کسان رہنمائوں کا نئے نظام پر حکومت کی پیشکش کو ٹھکرانے کے بعد احتجاج دوبارہ سے جاری ہے۔ روڈز بلاک کے درمیان پنجاب کو ڈیزل اور سلنڈر گیس کی قلت کا سامنا ہے۔ کسانوں کے احتجاج کے باعث پنجاب ڈیزل اور سلنڈرگیس کے سنگین بحران کا شکار ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق پنجاب میں ڈیزل اور ایل پی جی گیس کی سپلائی روڈ بلاک اور حفاظتی مسائل کی وجہ سے بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ کسانوں کے بھارتی دارالحکومت کی جانب ٹریکٹر مارچ سے دہلی-نوئیڈا سرحد پر شدید ٹریفک متاثر ہے۔ ہزاروں کسان دہلی سے 200کلومیٹر دور پنجاب ہریانہ سرحد پر احتجاج کررہے ہیں۔ بھارت کے کسانوں پر احتجاج نے پولیس کی شدید بربریت کو جنم دیا۔ مارچ کے باعث ہریانہ، امبالہ کے علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ سروس دوبارہ معطل کردی گئی۔ احتجاج کرنے والے کسانوں نے آج 'دہلی چلو' مارچ کرنے کا اعلان کر رکھا ہے۔ سمیوکت کسان مورچہ اور کسان مزدور مورچہ نے شمبو اور کھنوری سرحدوں پر احتجاج کی قیادت کرتے ہوئے سلسلہ وار احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا۔ پنجاب سے باہر بھی کسان یونینز نے احتجاج کو وسیع کرنے کی کال دے دی۔ ہریانہ پولیس نے صوبائی حکومت سے کہا کہ جو کسان حکومت مخالف احتجاج میں شریک ہیں اور تشدد میں ملوث پائے گئے ہیں ان کے پاسپورٹ منسوخ کردیے جائیں۔