امریکہ انتخابات کی شفاف تحقیقات تک پاکستان کی نئی حکومت کو تسلیم نہ کرے
واشنگٹن(این این آئی)امریکی کانگریس کے 31 ارکان نے صدر جو بائیڈن اور وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے نام خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان کی نئی حکومت کو تسلیم نہ کیا جائے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق خط پر ایوان نمائندگان کے 31 ارکان کے دستخط موجود ہیں جن کا تعلق حکومتی جماعت ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے۔بدھ کو لکھے گئے خط کے متن میں کہا گیا کہ امریکہ پاکستان کی نئی حکومت کو تب تک تسلیم نہ کرے جب تک انتخابات میں مداخلت کی شکایات کی مکمل، شفاف اور قابل اعتماد تحقیقات نہیں ہو جاتیں۔خط لکھنے والے ارکان کی قیادت ایوان نمائندگان کے رکن گریگ کیسر اور سوسان وائلڈ نے کی ۔خط پر دستخط کرنے والوں میں پرامیلا جیاپال، راشدہ تلیب، رو خانہ، جامی راسکن، الہان عمر، کوری بش اور باربرا لی بھی شامل ہیں۔خط میں یہ مطالبہ بھی کیا گیا کہ پاکستان پر زور دیا جائے کہ وہ سیاسی تقاریر یا سرگرمیوں کے نتیجے میں قید کیے جانے والے افراد کو رہا کرے اور امریکی وزارت خارجہ کے پاکستان میں موجود نمائندوں کو کہا جائے کہ وہ ایسے کیسز کی تفصیلات جمع کریں اور ان کی رہائی کے لیے کردار ادا کریں۔خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صدر بائیڈن اور وزیر خارجہ انٹونی بلنکن پاکستان پر واضح کریں کہ اگر یہ اقدامات نہ کیے گئے تو واشنگٹن فوجی امداد بھی روک سکتا ہے۔