نوازشریف کی فضل الرحمٰن سے ملاقات، تعاون مانگ لیا
اسلام آباد (خبر نگار+ نوائے وقت رپورٹ) نواز شریف نے فضل الرحمان سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔ ملاقات میں احسن اقبال، اسحاق ڈار، رانا ثناء اللہ، خواجہ سعد رفیق اور مولانا غفور حیدری، گورنر کے پی کے غلام علی اور نور عالم خان نے بھی شرکت کی۔ ذرائع کے مطابق ملکی سیاسی صورتحال پر بات چیت کی اور نوازشریف نے فضل الرحمان کو ساتھ چلنے کی دعوت دی۔ فضل الرحمان نے نواز شریف سے گلے شکوے بھی کیے جبکہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نے مولانا سے حکومت سازی میں مدد کی درخواست کی۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما سعد رفیق سے ملاقات کے بعد صحافی نے سوال کیا کہ مولانا مان گئے؟۔ سعد رفیق نے کہا ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہے۔ نواز شریف اور فضل الرحمن کی ون آن ون ملاقات ہوئی ہے۔ بہتری کی امید رکھیں۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ خیر کی خبر آئے گی۔ ہم ہمیشہ مولانا سے رہنمائی لیتے رہے ہیں اور لیتے رہیں گے۔ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ مولانا کے شکوے شکایات دور کریں گے۔ دونوں رہنماؤں کے مابین ملاقات بہت اچھی رہی، ہم نے پی ٹی آئی کے دور میں بڑا سخت وقت گزارا ہے، مولانا ہمارے ساتھ بہت شفیق ہیں، ان کی ہم سے کوئی ناراضی نہیں ہے۔ تمام قومی معاملات زیر غور لائے گئے، مولانا فضل الرحمان نے اپنے موقف سے آگاہ کیا۔ مولانا فضل الرحمان ہمارے رہنما ہیں، ہماری کوشش ہے وہ ہمارے ساتھ رہیں۔ ہم چاہتے ہیں مولانا فضل الرحمان کی رہنمائی موثر رہے۔ نواز شریف فضل الرحمان سے ووٹ مانگنے کی نیت سے نہیں آئے بلکہ ملک کو درپیش سیاسی صورتحال پر بات ہوئی ہے۔ ون آن ون ملاقات میں پاکستان کی بہتری کے لئے کسی نتیجے پر پہنچے ہوں گے۔ مولانا فضل الرحمان کا جو احترام میاں نواز شریف کی نظر میں اور مولانا کی نظر میں نواز شریف کا ہے وہ مثالی ہے۔ ہمیشہ دونوں نے ایک دوسرے کی بات مانی ہے۔ کبھی ایک دوسرے کی بات نہیں ٹالی۔ ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رے گا، مولانا کے شکوے شکایات دور کئے جائیں گے۔ محمود خان اچکزائی ایک معتبر اور محب وطن سیاست دان ہیں۔ ہم محمود خان اچکزائی کو بھی ساتھ جوڑیں گے۔ عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ ملاقات کے بعد مولانا فضل الرحمن اور نواز شریف باہر آتے ہوئے خوش نظر آئے۔ ملاقات میں پیشرفت ہوئی ہے۔ ہمارا مؤقف قائم ہے ہم حکومت کا حصہ نہیں ہوں گے، ہم نے بڑا فیصلہ لیا ہے ہم اس فیصلے کو بدلنے کا اختیار نہیں رکھتے۔ سات مارچ کو پنجاب کی جنرل کونسل کا اجلاس طلب کیا ہے۔ سندھ کی جنرل کونسل کا اجلاس 3 مارچ کو ہوگا۔