زرداری کو ووٹ دینا ہے یا نہیں مشاورت کرینگے، متحدہ: پی پی رابطے کرے گی، مراد شاہ
کراچی +سیہون+اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) ایم کیو ایم پاکستان نے مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے الیکشن میں ووٹ دینے کا فیصلہ کرلیا۔ مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماؤں نے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کی۔ ایم کیو ایم پاکستان کے سینئر ڈپٹی کنوینر مصطفیٰ کمال کا کہنا تھا کہ شہباز شریف وزیراعظم بن جائیں گے، ہماری نیک تمنائیں شہباز شریف کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ن لیگ کے ساتھ ہیں ان کی ہرقسم کی مدد کریں گے۔مصطفیٰ کمال نے کہا کہ اس حکومت کو کامیاب کرنا ہے، یہ حکومت کامیاب ہوگی تو لوگوں کی پریشانی ختم ہوگی، مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ہم وزیراعظم کیلیے ووٹ دیں گے، اختلاف نظریاتی رہے گا، گفتگو کا دروازہ بند نہیں کیا، صدر کے ووٹ کے معاملے پر جب کوئی بات کرے گا تو دیکھ لیں گے۔اس موقع پر ن لیگ کے رہنما رانا تنویر کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم کا الیکشن ہے، ہم ووٹ مانگنے ایم کیو ایم پاکستان کے پاس آئے تھے۔رانا تنویر نے کہا کہ شہباز شریف کی طبعیت خراب تھی، ورنہ وہ خود ایم کیو ایم کے پاس ووٹ کے لیئے آتے۔ اس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ سید مرادعلی شاہ نے کہا کہ ملک میں استحکام لانے کیلئے پیپلزپارٹی نے نواز لیگ سے ہاتھ ملایا ہے۔ مراد علی شاہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس عددی اکثریت ہے، صدر آصف علی زرداری منتخب ہوجائیں گے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ایم کیو ایم سے بھی صدر کے ووٹ کیلئے بات کریں گے، سنی اتحاد کونسل اور پی ٹی آئی کو اللہ تعالیٰ ہدایت دے کہ وہ پاکستان کیلئے کام کریں۔مراد علی شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی والوں نے شدید غلطیاں کیں، وہ اپنی غلطیوں سے کچھ سیکھیں۔ ہم سب سے بات کرنے کیلئے تیار ہیں۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ نواز لیگ ہمارے پاس آئی، ہم نے انکی مدد کی۔ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے پاس بھی ہم ووٹ کے لیے جائیں گے۔ صدارتی الیکشن کیلئے آصف زرداری کے کاغذات نامزدگی سندھ ہائی کورٹ میں جمع کروانے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ ماضی میں اچھے تعلقات رہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری لوکل گورنمنٹ اس وقت بااختیار ہے، ایم کیو ایم کی بلدیات سے متعلق ڈیمانڈ پنجاب کے لیے ہو سکتی ہے۔ ایک سوال پر وزیرِ اعلیٰ سندھ نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کی تقریر سے پتہ چلتا ہے کہ پارٹی گائیڈ لائن کیا ہے۔دوسری طرف متحدہ قومی موومنٹ ایم کیو ایم پاکستان نے صدارتی انتخاب میں ووٹ دینے پر تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ ذرائع ایم کیو ایم پاکستان کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کا متحدہ قیادت سے جلد رابطے کا امکان ہے، یہ بھی کہ پی پی کے رابطے اور ووٹ کی درخواست کے بعد مشاورت کیجائے گی، ذرائع کا کہنا تھا کہ مشاورت سے فیصلہ کریں گے کہ آصف زرداری کو ووٹ دینا ہے یا نہیں۔