• news

پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن: گوہر چیئرمین، عمر ایوب سیکرٹری جنرل، یاسمین راشد صدر پنجاب منتخب

اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے) پی ٹی آئی کے وفاقی الیکشن کمشنر رؤف حسن نے اعلان کیا ہے کہ انٹرا پارٹی انتخابات کا عمل کامیابی سے مکمل ہو گیا ہے جس کے نتیجے میں بیرسٹر گوہر علی خان بلامقابلہ پی ٹی آئی کے چیئرمین اور عمر ایوب خان بلامقابلہ پارٹی کے سیکرٹری جنرل منتخب ہو گئے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن کے نتائج کا باقاعدہ اعلان پی ٹی آئی کے وفاقی الیکشن کمشنر رؤف حسن نے اتوار کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ رؤف حسن کا کہنا تھا کہ ہم نے تیسری مرتبہ انٹرا پارٹی الیکشن کا انعقاد کروایا ہے جو کہ سپریم کورٹ کی جانب سے وضع کردہ الیکشن رولز کے مطابق کرائے گئے ہیں۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کے حق میں اپنے کاغذات رضاکارانہ طور پر واپس لے لیے گئے، لہذٰا ڈاکٹر یاسمین راشد بلامقابلہ پنجاب کی صدر منتخب ہو گئیں۔ خیبر پختونخوا میں بھی علی امین گنڈا پور کے ایک ہی پینل کے کاغذات نامزدگی موصول ہوئے اور یوں وہ بھی بلامقابلہ خیبر پی کے کے صدر منتخب ہو گئے۔ پی ٹی آئی کے وفاقی الیکشن کمشنر نے سندھ کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں دو پینلز نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے جن میں حلیم عادل شیخ اور خاوند بخش جوہیجو کے پینلز شامل تھے۔ اپیل کے مرحلے میں خاوند بخش جوہیجو کے پینل کو ایک رکن کے پارٹی پالیسی سے انحراف کی بنیاد پر نااہل قرار دیا گیا ، اور حلیم عادل شیخ کا پینل کامیاب قرار پایا۔ بلوچستان میں آج ہونے والے انٹرا پارٹی الیکشن کے نتائج کا اعلان کرتے ہوئے رؤف حسن نے بتایا کہ مجموعی طور پر 940 ووٹ ڈالے گئے جن میں سے درست ووٹوں کی تعداد 937 تھی ۔ الیکشن کے نتائج کے مطابق داؤد شاہ کاکڑ کا پینل'کامیاب جوان' 445 ووٹ لے کر کامیاب قرار پایا جبکہ منیر بلوچ پینل 435 اور امین اللہ جوگزئی پینل 57 ووٹ حاصل کر سکے۔ رؤف حسن نے امید کا اظہار کیا کہ الیکشن کمیشن کے تحریک انصاف کے خلاف مسلسل متعصبانہ رویے کے باوجود ہم امید کرتے ہیں کہ الیکشن کمیشن اس مرتبہ الیکشن نتائج کو قبول کر کے تحریک انصاف کو انتخابی نشان الاٹ کرے گا۔ رؤف حسن کا کہنا تھا کہ ،"ہم ایک بار پھر الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ تحریک انصاف کی طرح دیگر سیاسی جماعت کو بھی منصفانہ اور شفاف انٹرا پارٹی الیکشن کروانے کا حکم دیا جائے اور سیاسی جماعتوں کے اندر آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو ایک جمہوری روایت کے طور پر آگے بڑھایا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن