• news

رحمتِ الٰہی (۲)

حضرت سیدنا انس بن مالک رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : اللہ تعالی فرماتاہے اے آدم کے بیٹے جب تک تو مجھ سے دعائیں کرتا رہے گا اور مجھ سے اپنی توقعات وابستہ رکھے گا میں تجھے بخشتا رہوں گا ، چاہے تیرے گناہ کسی بھی درجہ پر پہنچے ہوئے ہوں مجھے کسی بات کی پرواہ نہیں ہے ، اے آدم کے بیٹے اگر تیرے گناہ آسمان کو چھونے لگیں پھر تو مجھ سے مغفرت طلب کرے تو میں تجھے بخش دوں گا اور مجھے کسی بات کی پرواہ نہیں ۔ اے آدم کے بیٹے ! اگر تو زمین برابر بھی گناہ کر بیٹھے اور پھر مجھ سے مغفرت طلب کرنے کے لیے ملے لیکن میرے ساتھ کسی کو شریک نہ کیا ہو تو میں تیرے پاس اس کے برابر مغفرت لے کر آئوں گا اور تجھے بخش دوں گا ۔ ( ترمذی ) 
حضرت سیدنا ابو موسی اشعری رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : قیامت کے دن مسلمانوں میں کچھ لوگ پہاڑوں کے برابر گناہ لے کر آئیں گے اللہ تعالی ان کو بخش دے گا اور ان گناہوں کو یہود اور نصاری پر ڈال دے گا ۔ (صحیح مسلم ) 
حضرت سیدنا ابو سعید خدری رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریم رئو ف الرحیم ﷺ نے ارشاد فرمایا : شیطان نے کہا اے رب ! مجھے تیری عزت کی قسم میں تیرے بندوں کو تب تک بہکاتا رہوں گا جب تک ان کی روحیں ان کے جسموں میں رہیں گی ۔ اس پر اللہ تعالی نے فرمایا : مجھے میری عزت اور بزرگی کی قسم میں تب تک ان کی بخشش کرتا رہوں گا جب تک وہ مجھ سے مغفرت طلب کرتے رہیں گے ۔ ( مسند احمد) 
ارشاد باری تعالی ہے : اور جو شخص کوئی برا کام کرے یا اپنی جان پر ظلم کرے پھر وہ اللہ سے مغفرت طلب کرے تو وہ اللہ کو بہت بخشنے والا نہایت مہربان پائے گا ۔ ( سورۃ النساء ) 
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : قسم اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے اگر تم گناہ نہ کرو تو اللہ تعالی تم کو فنا کر دے گا اور ایسے لوگوں کو پیدا کرے جو گناہ کریں ، پھر اللہ تعالی سے بخشش مانگیں اور اللہ تعالی انہیں بخش دے گا ۔(صحیح مسلم) 
حضرت سلمان فارسی رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : بیشک اللہ تعالی کے پاس سو رحمتیں ہیں ۔ ان میں سے ایک وہ رحمت ہے جس کی وجہ سے مخلوق ایک دوسرے پر رحم کرتی ہے جب کہ ننانوے رحمتیں قیامت کے دن کے لیے محفوظ ہیں ۔ ( صحیح مسلم ) 

ای پیپر-دی نیشن