• news

 ایک مقدمہ میں ملزم کو رہا ہونے کے بعد نئے الزامات کے تحت گرفتار نہیں کیا جا سکتا: ہائیکورٹ 

لاہور (خبرنگار) لاہور ہائیکورٹ نے ایک مقدمہ میں ضمانت کے بعد دوبارہ اسی مقدمہ میں نئے الزامات کے تحت گرفتاری کو غیر قانونی قرار دے دیا۔ عدالت نے قرار دیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کی اجازت نہیں دی جاسکتی ہے۔ جسٹس علی ضیا باجوہ نے سوموار کو مجتبی سلیم بٹ کی درخواست پر تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔ تحریری فیصلے میں جسٹس علی ضیا باجوہ نے کہا کہ عدالت کے سامنے سوال تھا کہ کیا کسی ملزم کو عبوری ضمانت ملنے کے بعد دوبارہ نئی دفعات شامل کر کے گرفتار کیا جاسکتا ہے۔ تحریری حکم میں عدالت نے قرار دیا کہ اگر عدالت کسی ملزم کو بعد از گرفتاری یا قبل از گرفتاری ضمانت دے تو متعلقہ اداروں کو اس کا احترام کرنا چاہیے، ایک ہی کیس میں ملزم کو رہا ہونے کے بعد نئے الزامات کے تحت گرفتار نہیں کیا جاسکتا ہے۔ کسی بھی شخص کی آزادی کے حق کو مجروح نہیں کیا جاسکتا ہے۔ جسٹس علی ضیا باجوہ نے تحریری فیصلے میں لکھا کہ پولیس نے قانونی پروسیجر پر عملدرآمد نہ کر کے عدالتی احکامات کی حکم عدولی کی۔ پولیس کا یہ عمل عدالتی احکامات کی خلاف ورزی کے ساتھ ملزم کی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔ عدالت نے تحریری حکم میں لکھا کہ عدالت مغوی کی گرفتاری غیر قانونی قرار دیتی ہے۔ درخواست گزار نے اپنے بیٹے راشد حسن بٹ کی بازیابی کی درخواست دائر کی تھی۔ تفتیشی نے عدالت کو بتایا کہ ملزم کو سیکشن 381 اے کے تحت شیراکوٹ پولیس نے گرفتار کیا۔

ای پیپر-دی نیشن