گرمیوں میں سیلاب کاخدشہ ابھی سے تدبیر کریں
پاکستان سے متصل مقبوضہ کشمیر میں شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے واقعات میں چھے افرادجاں بحق اور درجن سے زیادہ زخمی ہو گئے جبکہ 150 گھر اور سکول مسلسل بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگز سے مکمل تباہ ہو گئے جبکہ کئی سڑکوں کو جزوی نقصان پہنچا۔ شدید سردی کا موسم گزر چکا ہے اس کے باوجود بھی گرمی کی دہلیز پر اس قدر سردی پڑ رہی ہے کہ اس سے ہلاکتوں کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔پاکستان کے کئی شہروں میں بھی آج کل مسلسل بارش اور شمالی علاقہ جات میں برف باری ہو رہی ہے۔ ایک عالمی رپورٹ کے مطابق، گزشتہ پانچ سال میں عالمی درجہ حرارت میں ڈیڑھ ڈگری سینٹی گریڈ کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ جس طرح سردیوں کا دورانیہ بڑھ رہا ہے اور سردی تباہی مچاری ہے اسی طرح سے گرمیوں کے دورانیے میں بھی توسیع ہونے اور اس کی وجہ سے تباہی پھیلنے کا اندیشہ ہے۔اس سلسلے میں ابھی سے پیش بندی کی ضرورت ہے۔ ایک دو ماہ بعد گرمی کا موسم شروع ہو جائے گا اور امکانی طور پر اس بات گرمی چند سال پہلے کی نسبت زیادہ پڑے گی اور ان گرمیوں میں گلیشیئرز کا پگھلنے کا سلسلہ بھی تیز ہوگا، جب گلیشیئر تیزی سے پگھلیں گے تو گزشتہ برسوں کی نسبت دریاؤں میں طغیانی زیادہ ہوگی اور سیلاب کے خدشات بڑھ جائیں گے۔ گزشتہ سال سیلاب سے تین کروڑ سے زائد لوگ متاثر ہوئے تھے۔ پاکستان ایسے خطے میں واقع ہے جس پر موسمیاتی تبدیلیوں کا اثر دیگر ممالک کی نسبت زیادہ ہوتا ہے، لہٰذا ہمیں سب سے زیادہ محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ عموماً دیکھا گیا ہے کہ ہمارے ادارے اس وقت فعال ہوتے ہیں جب پانی سر سے گزر رہا ہوتا ہے یا گزر چکا ہوتا ہے۔ ابھی سے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ضرورت ہے۔ بہتر یہی ہے کہ متعلقہ ادارے ابھی سے کسی بھی غیر معمولی صورتحال سے نمٹنے کی تیاری شروع کردیں۔