مقبوضہ کشمیر: مودی کا دورہ سرینگر، مکمل ہڑتال، 700 کشمیری گرفتار
سری نگر (کے پی آئی) بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو سری نگر کے بخشی اسٹیڈیم میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کشمیری عوام سے آنے والے انتخابات میں بی جے پی کی کامیابی کی اپیل کی انہوں نے اس موقع پر جموں وکشمیر میں زرعی معیشت کو فروغ دینے کے لیے تقریبا 6400 کروڑ روپے کے پیکج کا بھی اعلان کیا ۔ ادھر مودی کے جموں وکشمیرکے دورے کے خلاف جمعرات کو مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی گئی ۔ادھر نریندر مودی کے سرینگر کے دورے کے موقع پر وادی کشمیر میں سیکورٹی کے نام پر سخت پابندیاں نافذ کی گئی ہیں۔قابض بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے جگہ جگہ چوکیاں قائم کر رکھی ہیں ۔بخشی اسٹیڈیم کو بھارتی فورسز کے اسپیشل پروٹیکشن گروپ نے اپنے حصار میںلے رکھاہے۔دریں اثنا سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھارتی فوج اور پولیس کی طرف سے جاری پکڑ دھکڑ اور چھاپوں کے دوران 700سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کے دورے کے پیش نظر کشمیر یونیورسٹی اور سینٹرل کشمیر یونیورسٹی نے ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کر دیے ہیں۔ کشمیر یونیورسٹی کے اسسٹنٹ کنٹرولر امتحانات نے میڈیا کو بتایاہے کہ جمعرات کو منعقد ہونیوالے یونیورسٹی کے تمام امتحانات کو ملتوی کر دیاگیا ہے ۔دوسری جانب جموں وکشمیر کے راجوری ضلع کے نوشہرا سیکٹر میں ایک زور دار دھماکہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک فوجی پورٹر راکیش کمار موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔ دھماکے میں ہلاک شدہ آرمی پورٹر کی شناخت راکیش کمار ولد ساتھی رام کی حیثیت سے کی گئی ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیر اعلی محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے سرینگر کے بخشی اسٹیڈیم میں جلسے کو زبردستی کی بھیڑ قرار دیا ہے ۔ مودی ریلی کے انتظامات پر سخت سیکورٹی ایجنسیز کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جلسے کی آڑ میں کشمیری عوام، خاص کر ملازمین کو ہراساں کیا گیا ۔