• news

صدر کیلئے زرداری کو ووٹ دینگے، متحدہ: حالات بدلنے کیلئے متحرک ہونا ہے، وزیراعظم: بلاول کے ساتھ ہیں، خالد مقبول

اسلام آباد (خبر نگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ) متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان نے صدارتی انتخابات میں آصف زرداری کو ووٹ دینے کا اعلان کر دیا۔ اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف سے ایم کیو ایم وفد نے ملاقات کی جس میں ایم کیوایم  نے صدارتی الیکشن میں آصف زرداری کو  ووٹ دینے کی حامی بھری۔ بعد ازاں  پیپلزپارٹی کا وفد ایم کیوایم  سے ووٹ مانگنے خالد مقبول صدیقی کی رہائش گاہ پہنچا، وفد میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری بھی موجود تھے جب کہ ن لیگ کے رہنما بھی ملاقات میں شامل تھے۔ وفد سے ملاقات کے بعد خالد مقبول صدیقی نے صدارتی انتخابات میں آصف زرداری کو ووٹ دینے کا اعلان کیا۔ خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ  ہم صدارتی انتخابات میں آصف زرداری کی حمایت کریں گے، جمہورت کو 22 سال سے تسلسل ملا ہے، اس کے اثرات عوام تک پہنچیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ  جمہوری قوتوں کو  اختلافات  سامنے  رکھ کر  بھی ڈائیلاگ جاری رکھنے چاہئیں۔ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ  جو حکومت بننے جا رہی ہے اس کی سب سے زیادہ توجہ کراچی پر  ہوگی، ہم  وفاقی،صوبائی اور  بلدیاتی سطح پر کراچی کی آواز  بنیں گے۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ملک کو درپیش مسائل اور چیلنجز سے نمٹنے کے لئے سیاسی قوتوں کے اتحاد و یکجہتی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیں عوام کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہوئے مل کر ملکی کشتی کو پار لگانا ہے، ہمارے صدارتی امیدوار آصف علی زرداری   9 مارچ کو بھاری اکثریت سے کامیاب ہوں گے اور ہم ملک کی معاشی بہتری کیلئے مل کر کام کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اتحادی جماعتوں کے قائدین اور ارکان پارلیمنٹ کے اعزاز میں عشائیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد اور اتفاق کے ساتھ وفاق میں اتحادی حکومت دوبارہ معرض وجود میں آئی ہے اور صوبوں، سندھ میں پیپلز پارٹی، پنجاب میں مسلم لیگ (ن)، بلوچستان میں وفاق کی طرز پر مخلوط حکومت وجود میں آئی ہے، یہ عوام کا فیصلہ تھا جس کا احترام کرنا ہے۔ انہوں نے جس طریقے سے مینڈیٹ دیا ہے پورا پاکستان اور پوری دنیا باریک بینی سے دیکھ رہی ہے کہ ان جماعتوں میں کتنی صلاحیت اور عزم ہے اور وہ کس طرح عوام کو درپیش مسائل اور چیلنجز سے نمٹتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے اوپر اعتماد کرنے پر اتحادی جماعتوں کے قائدین کا شکرگزار ہوں، محمد نواز شریف اور ان زعماء  نے متفقہ فیصلہ کے ذریعے مجھے عزت بخشی ہے جس پر اللہ تعالیٰ کا شکرگزار ہوں، ان اداروں کو کیسے چلانا ہے ہمیں فیصلہ کرنا ہو گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایک کھرب 700 ارب روپے محصولات کے کیسز عدالتوں میں ہیں، انہوں نے کہا کہ ہمیں مل کر اس کشتی کو پار لگانا ہے، ووٹ کے ذریعے صدر کے عہدے کو پر کرنا ہے اور ملک کی حالت بدلنے کیلئے متحرک ہونا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ دوست ممالک سرمایہ کاری کیلئے بخوشی آئیں گے، ہمیں خود کو بھی تیار کرنا ہو گا، اللہ تعالیٰ کی رحمت سے ہم منتخب ہوئے ہیں، خیبرپختونخوا کا دورہ کیا، پاکستان چار اکائیوں کا نام ہے، اتحاد و اتفاق کا نام ہے، پوری کوشش کریں گے کہ مل کر چلیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ ملک کو ہمالیہ سے بڑے چیلنجز درپیش ہیں، گذشتہ چار روز کے دوران مسلسل کئی کئی گھنٹے معیشت پر اجلاس کئے، گیس اور بجلی کا گردشی قرضہ 5 کھرب روپے ہے، پی آئی اے کا قرضہ 825 ارب روپے ہے، بجلی کی سالانہ چوری 500 ارب روپے ہے، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ صورتحال کتنی گھمبیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ برآمد کنندگان کے اصلی کلیمز پر 65 ارب روپے ادا کئے گئے ہیں، ٹیکس سلیب کم کرنے چاہئیں تاہم ٹیکس نیٹ میں اضافہ کرنا چاہئے، ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں ہماری ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح بہت کم ہے، کئی سو ارب روپے کا خسارہ ہے، قرضے لے کر خسارہ پورا کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں، قومی اسمبلی اور سینٹ میں اتحادی جماعتوں کو بھاری اکثریت حاصل ہے، اس کے باوجود سب سے ووٹ مانگنا ہے، چار روز قبل مشاورتی کمیٹی تشکیل دی، صدر کے لئے ووٹ مانگنے سب کے پاس جائیں گے، 9 تاریخ کو فیصلہ ہو جائے گا اور اتحادی جماعتوں کو دو تہائی اکثریت ملے گی، ہم سب کو مل کر صدارتی انتخاب کی مہم کو کامیاب بنانا ہے، آصف علی زرداری کے صدر بننے سے ہمیں حوصلہ ملے گا، 2024 میں ووٹرز آزادانہ طور پر صدر کا انتخاب کریں گے، ہمارے صدارتی امیدوار آصف علی زردی ہیں اور وہ 9 تاریخ کو کامیاب ہوں گے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور صدارتی امیدوار آصف علی زرداری نے کہا کہ ملک کو مشکل چیلنجز درپیش ہیں تاہم وزیراعظم شہباز شریف مشکل چیلنجز سے نمٹیں گے، ہم ان کے پیچھے کھڑے ہوں گے، ہر مشکل میں ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے اور ان سے تعاون کریں گے، ہم اناج اگا سکتے ہیں، زراعت اہم شعبہ ہے، اسے ٹھیک کریں، نہری نظام کو بہتر بنائیں، ڈیم بنائیں، چین کے تجربات سے استفادہ کریں، بلوچستان میں پانی فراہم کرکے بہتری لائی جا سکتی ہے، ہم سب مل کر محنت اور کام کریں گے۔ شہید ذوالفقار علی بھٹو ریفرنس کے فیصلہ سے ثابت ہوا کہ ان کا عدالتی قتل ہوا، پاکستان کو ایسا بنائیں گے جس پر ہم سب کو فخر ہو۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آصف علی زرداری ہم سب کے صدارتی امیدوار ہیں، ان کے سابق صدارتی دور میں اہم قانون سازی کی گئی۔ 58 ٹو بی کا صدارتی اختیار ختم کیا گیا، پاکستان کے نظام میں کوئی اپنا اختیار نہیں دیتا لیکن انہوں نے اپنا اختیار پارلیمنٹ کو دیا جس کو تاریخ یاد رکھے گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ خیبر پی کے ہمارا اپنا صوبہ، کوشش ہو گی ملکر ساتھ چلیں۔ خفیہ سازش سے مغربی مفاد میں ہماری معاشی جڑیں کھوکھلی کی جا رہی ہیں۔ 

ای پیپر-دی نیشن