• news

زرداری کو 400 سے زائد ووٹ ملنے کی امید، فضل الرحمن کو منانے کی آخری کوشش

 اسلام آباد ( عترت جعفری) ایوان صدر اسلام آبادکے نئے مکین اتوار کی شام چار بجے اپنے نئے منصب کا حلف اٹھائیں گے، جس کی تیاری مکمل کر لی گئی ہے، موجودہ صدر ڈاکٹر عارف علوی نے جمعہ کو ایوان صدر میں اپنا آخری ورکنگ ڈے گزارا جبکہ اتحادی جماعتوں کے نامزد امیدوار برائے صدارت آصف علی زرداری نے اپنے انتخابی مہم کے سلسلے میں گزشتہ شب سندھ ہاؤس میں منعقدہ ایک ڈنر میں شرکت کی، پیپلز پارٹی نے ووٹ لینے کیلئے آخری کوشش کے طور پر جے یو ائی کے امیر مولانا فضل الرحمن کو بھی منانے کی کوشش کی، یوسف رضا گیلانی کی قیادت میں پھر وفد مولانا فضل الرحمن سے ملا اور انہیں قائل کرنے کی کوشش کی کہ وہ صدارتی انتخاب میںآصف علی زرداری کو ووٹ دیں۔ سندھ ہاؤس میں ڈنر میں اتحادی جماعتوں نے شوآف پاور کیا، تقریب میں وزیراعظم شہباز شریف نے بھی شرکت کی، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جو اس ڈنر کے میزبان تھے خصوصی طور پر لاہور سے واپس آئے، جیسا کہ اعداد و شمار یہ بتا رہے ہیں کہ آصف علی زرداری بھاری اکثریت سے صدر منتخب ہو جائیں گے اور انہیں الیکٹورل کالج سے 400 سے زیادہ ووٹ پڑنے کی امید ہے، مقابل محمود خان اچکزئی ووٹوں کے مقابلے میں کافی پیچھے ہوں گے، آصف علی زرداری کی جیت کو یقینی دیکھتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی مسلم لیگ نون اور دیگر اتحادی جماعتوں کے ارکان نے آصف علی زرداری کو پیشگی مبارکباد دی جو سابق صدر مسکراہٹوں سے قبول کرتے رہے،آصف علی زرداری نے سب کا  شکریہ ادا کیا اور کہا کہ ہم ایوان صدر میں داخل ہو رہے ہیں اور جو بھی ملک کو چیلنجز درپیش ہیں ان کا مل کر مقابلہ کریں گے، مسائل کو حل کیا جائے گا معاشی مسائل ہوں یا معاشرتی مسائل ان کو حل کیا جائے گا، وزیر اعظم نے کہا کہ آصف زرداری ہمارے متفقہ امیدوار ہیں، ہم ملکر زرداری کو پھر صدر منتخب کرائیں گے، قیادت کی طرف سے سینٹ اور اسمبلی ارکان کو یہ تاکید کی گئی کہ وہ وقت پر اپنا ووٹ پول کریں۔ دوسری طرف پی پی وفد سے ملاقات میں مولانا فضل الرحمان کو دوبارہ آصف زرداری کو ووٹ دینے کی درخواست کی ۔ مولانا فضل الرحمان  نے کہا کہ میری پارٹی کا فیصلہ ہے کہ ہم صدارتی الیکشن میں کسی کو ووٹ نہیں دیں گے، محمود اچکزئی  کو بھی بتادیا ہے، آپ  آئے ہیں  آپ کیلئے  عزت ہے، پارٹی کے سامنے آپ کی درخواست رکھوں گا۔ 

ای پیپر-دی نیشن