ملاقاتیوں کے نام بانی پی ٹی آئی دیں گے: اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) اسلام آباد ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لئے ایم ڈبلیو ایم سربراہ علامہ ناصر عباس کی جیل مینئول کے مطابق ملاقات کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل سے تحریری رپورٹ طلب کر لی جبکہ فردوس شمیم نقوی کی درخواست پر نوٹس جاری کر دیا۔ جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے سماعت کی۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے عدالتی احکامات کے باوجود بانی پی ٹی آئی سے ملاقات نہ کرانے پر توہین عدالت کیس میں جواب جمع کرا دیا۔ عدالت نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات بانی پی ٹی آئی کی رضامندی سے مشروط کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ بانی پی ٹی آئی کے دئیے گئے ناموں کے سوا کوئی سپرنٹنڈنٹ کو درخواست نہیں دے سکے گا۔ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کے جواب میں کہا گیا کہ جیل انتظامیہ کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے تمام احکامات کی پاسداری کی جاتی ہے۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقاتوں کے دوران بانی پی ٹی آئی کی حفاظت کے لئے سکیورٹی اہلکار تعینات کئے جاتے ہیں۔ سکیورٹی پر مامور اہلکاروں کو ذرا دور رہنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔ سکیورٹی اہلکار اب بانی پی ٹی آئی کی ملاقاتوں کے دوران ہونے والی گفت و شنید نہیں سن سکیں گے۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لئے وکلاء سے مشاورت کے بعد چھ بیچ تشکیل دے دیئے گئے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی کے وکلاء کو کبھی بھی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات سے نہیں روکا جاتا ، وکلاء کو دستاویزات اور مطلوبہ سٹیشنری جیل کے اندر لے جانے کی بھی اجازت دی جاتی ہے۔ وکلاء کی جانب سے لائی گئی دستاویزات کو جیل حکام کی جانب سے کبھی قبضے میں نہیں لیا جاتا۔ وکلاء سے ہمیشہ عزت و تکریم کا رویہ اپنایا جاتا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ کے تمام احکامات پر من و عن عملدرآمد کیا جاتا ہے۔ دوران سماعت عمر ایوب، اسد قیصر و دیگر کو ملاقات کی اجازت نہ دینے پر سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے موقف اپنایا کہ دو روز قبل اڈیالہ جیل کی بیک سائیڈ سے اسلحہ اور بارود برآمد ہوا۔ دو افراد گرفتار ہوئے جس کی وجہ سے کل سارا دن سرچ آپریشن جاری رہا تھا۔ سرچ آپریشن کی وجہ سے گزشتہ روز رہنماؤں کو ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی۔ جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے ریمارکس دیئے بانی پی ٹی آئی خود لکھ کر دیں گے کہ وہ کس کس سے ملاقات کریں گے ، بانی پی ٹی آئی کے دئیے گئے ناموں کے سوا کوئی سپرنٹنڈنٹ کو درخواست نہیں دے سکے گا۔ شیر افضل مروت نے موقف اپنایا جیل سپرنٹنڈنٹ مصروف ہوتے ہیں کوئی فوکل پرسن مقرر کر دیں۔ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل نے کہا کہ اس حوالے سے ایڈیشنل سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل فوکل پرسن ہوں گے۔ ہم نے مشاورت سے بانی پی ٹی سے ملاقات کرنے والوں کے لئے دن مقرر کئے تھے۔ بانی پی ٹی سے ملاقات کرنے والوں کی تعداد اب بڑھ گئی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کی سکیورٹی کی وجہ سے ہمیں بہت سے کام روکنے پڑتے ہیں۔ استدعا ہے کہ بانی پی ٹی سے ملاقات کرنے کے دن مقرر رہنے دیئے جائیں۔ ایڈووکیٹ جنرل نے موقف اپنایا منگل اور جمعرات کے دو دن مقرر ہیں جن میں دو دو سیشن ہوتے ہیں۔ ایک سیشن میں چھ افراد ملاقات کر سکتے ہیں۔ سماعت رمضان کے بعد تک ملتوی کر دیں۔ شیر افضل مروت نے کہا رمضان میں تو بانی پی ٹی آئی باہر آجائیں گے، یہ درخواست غیر موثر کرانا چاہتے ہیں جس پر کمرہ عدالت میں قہقہے گونج اٹھے۔