دورہ سرینگرکے موقع پر مودی کو ہزیمتوں کا سامنا
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے سرینگر کے دورے کے موقع پر وادی کشمیر میں سکیورٹی کے نام پر گذشتہ روز سخت پابندیاں نافذ کی گئیں‘ قابض بھارتی فورسز کی جانب سے جگہ جگہ چوکیاں قائم کی گئیں اور بخشی اسٹیڈیم کو بھارتی فورسز کے اسپیشل پروٹیکشن گروپ نے اپنے حصار میں لئے رکھا۔ نریندر مودی کے جموں وکشمیرکے دورے کیخلاف جمعرات کو مقبوضہ کشمیر میں مکمل ہڑتال کی گئی۔ دریں اثنا سرینگر اور وادی کشمیر کے دیگر اضلاع میں بھارتی فوج اور پولیس کی طرف سے جاری پکڑ دھکڑ اور چھاپوں کے دوران 700سے زائد نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا۔مقبوضہ کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ نے نریندر مودی کے بخشی اسٹیڈیم میں جلسے کو زبردستی کی بھیڑ قرار دیا ہے اور سیکورٹی ایجنسیز کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ جلسے کی آڑ میں کشمیری عوام، بالخصوص ملازمین کو ہراساں کیا گیا ہے۔
بھارت جس طرح مقبوضہ کشمیر پر غاصبانہ قبضہ جما کر اور کشمیری عوام پر ظلم و ستم کرکے انہیں اپنے ساتھ الحاق پر مجبور کر رہا ہے‘ پوری دنیا میں اس زورزبردستی کی مثال نہیں ملتی۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ اقوام متحدہ اور اسکی سلامتی کونسل میں منظور شدہ درجن بھر قراردادیں موجود ہیں مگر تاحال ان پر عملدرآمد کی نوبت نہیں آنے دی گئی جس میں سب سے بڑی رکاوٹ امریکہ ہے اور اسکی شہ پر بھارت بھی ان قراردادوں کو اپنے پیروں تلے روندتا نظرآرہا ہے۔ کونسا ایسا ظلم کا ہتھکنڈہ ہے جو بھارت سرکار نے کشمیریوں پر نہیں آزمایا۔ قتل و غارت سمیت نوجوانوں پر تشدد کرکے انہیں شہید کردیا گیا یا اپاہج بنا دیا گیا۔عفت مآب خواتین کی عزتیں پامال کی گئیں‘ پیلٹ گنوں کا بے دریغ استعمال کرکے سینکڑوں کشمیریوں کو نابینا کردیا گیا۔ کالے قانون کے تحت انکے آزادی سمیت تمام حقوق سلب کرلئے گئے مگر مجال ہے بھارت کے ان مظالم پر انسانی حقوق کے علمبردار کسی عالمی ادارے یا کسی عالمی طاقت کا مردہ ضمیر جاگا ہو۔ گزشتہ 76 سال سے کشمیری عوام بھارتی مظالم کیخلاف وادی سمیت ہر عالمی فورم پر آواز اٹھا کر عالمی ضمیروں کو جھنجوڑنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ گزشتہ روز نریندر مودی کے دورے کے موقع پر ایک بار پھر کشمیری عوام نے پوری وادی میں مکمل ہڑتال کرکے عالمی ضمیر کو جگانے کی کوشش کی اور ٹھوس پیغام دیا ہے کہ وہ کسی صورت بھارت کے ساتھ رہنا نہیں چاہتے‘ بھارت نے طاقت کے زور پر انہیں یرغمال بنایا ہوا ہے‘ وہ بھارت سے مکمل آزادی چاہتے ہیں۔ بھارتی سرکار تمام تر ہزیمتوں کے باوجود ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر رہی ہے کیونکہ اسکے مربی امریکہ کی اسے پوری آشیرباد حاصل ہے۔ اگر اقوام متحدہ نے اپنے چارٹر کے مطابق بھارتی مظالم کا نوٹس نہ لیا تو بھارت اسی طرح مقبوضہ کشمیر میں خون کی ہولی کھیلتا رہے گا۔