اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں خواتین کو درپیش تکالیف مشکلات کا نوٹس لے
سری نگر(کے پی آئی)کل جماعتی حریت کانفرنس کی رہنماوں، یاسمین راجہ، فریدہ بہن جی اور حفظہ بانو نے اپنے بیانات میں کہا ہے کہ آج دنیا بھر کی خواتین اپنا عالمی دن منا رہی ہیں لیکن مقبوضہ جموںوکشمیر کی خواتین کے پاس یہ منانے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ زور دیا کہ مقبوضہ علاقے میں خواتین کو درپیش تکالیف و مشکلات کا نوٹس لے اور مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بھارت پر دبا ڈالے۔ خواتین کے عالمی دن پر ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوںنے جنوری 2001سے اب تک کم از کم685خواتین کو شہید کر دیا جبکہ 33 سالوں میں11ہزار 2سو63خواتین کو بے حرمتی اور آبرو ریزی کا نشانہ بنایا گیا۔ جمعہ کو دنیا بھر میں خواتین کا عالمی دن منایا گیا تاہم بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں ،پولیس اہلکاروںاور خفیہ ایجنسیوں کی طرف سے کشمیر ی خواتین کو نشانہ بنائے جانے کا سلسلہ مسلسل جاری ہے اوروہ انسانی حقوق کی بدترین خلاف ورزیوں کا شکار ہیں ۔دوسری جانب اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے چیرمین عبدالصمد انقلابی کو ہسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا ہے ۔ چھے دن ہسپتال میں زیر علاج رہے اس دوران ان کے ضروری ٹسٹ کیے گئے ۔ ڈاکٹروں نے انہیں مکمل آرام کا مشورہ دیا ہے ۔ اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے ترجمان کے مطابق ہسپتال سے رخصت ہونے سے قبل عبدالصمد انقلابی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ کشمیری عوام حق خود ارادیت کے حصول کی اپنے منصفانہ جدوجہد آزادی کی مسلسل حمایت کرنے پر حکومت پاکستان کے شکر گزار ہیں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کو پختہ یقین ہے کہ حالات جیسے بھی ہوں، پاکستان انہیں کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔