• news

مجید نظامی نے ’’مرد حر‘‘ قرار دیا، زرداری کی سیاسی حیثیت فیصلہ کن رہے گی

اسلام آباد (عترت جعفری) ملک کی تاریخ میں جہاں دیدہ سیاستدان آصف علی زرداری دوسری بار ملک کی صدارت کے منصب جلیلہ پر فائز  ہو گئے  ہیں۔ آصف علی زرداری  جن دنوں جیل کاٹ رہے تھے تو چیف ایڈیٹر نوائے وقت مجید نظامی مرحوم نے انہیں مرد حر قرار دیا تھا۔ 2013ء   سے 2024ء کے درمیان ملک میں جاری سیاسی مد وجزر میں اپنی  سوجھ بوجھ اور داؤ پیچ کی صلاحیت کی وجہ سے وہ  میدان سیاست کے بھی مرد حر ثابت ہوئے ، آج پیپلز پارٹی بہت بہتر پوزیشن میں آچکی ہے، دو صوبوں میں پیپلز پارٹی کی اپنی حکومت ہے ، صدارت کا منصب بھی پیپلز پارٹی کو مل گیا ہے۔ پیپلزپارٹی کیبنٹ میں شامل ہو یا نہ ہو اس کو جاری سیاسی ہیت میں فیصلہ کن حیثیت حاصل رہے گی، یہی وجہ ہے کہ مسلم لیگ ن کا اصرار ہے کہ پیپلز پارٹی وفاقی  کیبنٹ میں شامل ہو،  پارٹی کے اندرونی حلقے یہ کہہ رہے ہیں کہ زرداری   کو جلد یا  بدیر اس بارے میں ہاں کہنا پڑے گی، ممکنہ طور پر وزیر اعظم نے زرداری ہائوس جا کر نومنتخب صدر کو مبارک باد دی اور ممکنہ طور پر انہوں نے وفاقی کابینہ میں شمولیت کا معاملہ بھی اٹھایا  ہو گا ،  زرداری نے اپنے انتخابی مہم کے دوران جتنی بار بھی بات کی اس میں معاشی چیلنجز کا ذکر کیا ہے اور انہیں بہت بڑا قرار دیا ہے،  بلاول بھٹو  جنہوں نے زرداری کے انتخاب کے لیے انتہائی متحرک کردار ادا کیا۔ چیلنجز کی اہمیت کا ادراک رکھتے ہیں،  زرداری اور بلاول بھٹو زرداری نے  صدر کے منصب کے لیے اپنے انتخابی  مہم کے دوران ایم کے ایم کی حمایت حاصل کر کے  بڑی کامیابی حاصل کی، سندھ کی حد تک بھی امکان ہے کہ معاملہ طے ہو گا ، جے یو آئی نے آصف  علی  زرداری کو ووٹ نہیں دیا یہ بھی ایک کامیابی ہے کہ  جمعیت نے  ان کے مخالف امیدوار کی ووٹ نہیں دیا ، پیپلز پارٹی  ن لیگ اور اس کی تمام اتحادی جماعتوں کو اس بات کا مکمل ادراک ہے کہ ملک کے مسائل سنگین ہیں اور انہیں یکجا ہو کر ان کے حل کے لیے کام کرنا ہوگا، گزشتہ 13 صدور میں سے پانچ کا تعلق فوج سے، ایک بیوروکریٹ، ایک جج اور باقی سیاست سے تعلق رکھتے تھے، پاکستان نظام حکومت میں صدر کا عہدہ آزادی کے قریباً 9 سال بعد 1956 ملک کے پہلے ائین کے نفاذ کے بعد عمل میںآیا۔ 20  جون 2001ء کو سابق آرمی چیف پرویز مشرف کے صدر بننے سے مارچ 2024ء آصف علی زرداری کے منتخب ہونے کے بعد گزشتہ 23 سال سے عہدہ صدارت صوبہ سندھ کی شخصیات کے پاس ہی رہا ہے۔9 ستمبر 2008ء کو ملک کے گیارہویں صدر زرداری بنے انہوں نے صدارتی انتخاب میں مسلم لیگ ن کے جسٹس (ر) سعید الزماں صدیقی اور ق لیگ کے مشاہد حسین سید کو شکست دی تھی، آصف زرداری نے اپنی پانچ سالہ مدت مکمل کی اور 9ستمبر 2013ء تک اس عہدے پر فائرز رہے تھے۔

ای پیپر-دی نیشن