• news

زکوٰة

زکوة اسلام کے ارکان میں سے ایک اہم رکن ہے ۔ زکوة کامقصد یہ ہے کہ دولت صرف چند ہاتھوں میں سمٹ کر نہ رہ جائے بلکہ معاشرے میں گردش کرے اور کوئی بھی مفلس یا غریب تنگ دست نہ ہو ۔زکوة ادا کرنے والوں پر رحمت الٰہی کا نزول ہوتا ہے ۔
 ارشاد باری تعالی ہے : اور میری رحمت ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے تو عنقریب میں نعمتوں کو ان کے لیے لکھ دوں گا جو ڈرتے اور زکوة ادا کرتے ہیں ۔ ( سورة الاعراف )۔
سورة المﺅمنون میں اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے : بیشک مراد کو پہنچے ایمان والے جو اپنی نماز میں گڑ گڑاتے ہیں اور جوکسی بیہودہ بات کی طرف التفات نہیں کرتے اور وہ کہ زکوة دینے کا کام کرتے ہیں ۔ 
ارشاد باری تعالی ہے : بیشک اللہ ضرور مدد فرمائے گا اس کی جو اس کے دین کی مدد کرے گا بیشک ضرور اللہ قدرت والا غالب ہے ۔ وہ لوگ کہ ہم اگر انہیں زمین میں قابو دیں تو نماز قائم رکھیں اور زکوة دیں اور بھلائی کا حکم دیں اور برائی سے روکیں اور اللہ ہی کے لیے سب کاموں کا انجام ہے ۔ ( سورة الحج ) 
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مروی ہے حضور نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا : جو شخص اپنے مال ودولت کا حق ادا نہیں کرتا قیامت کے دن اس کے پہلو اور پیٹھ جہنم کے سخت گرم پتھروں سے داغی جائیں گی اور اس کاجسم وسیع کر دیا جائے گا اور جب کبھی اس کی حرارت میں کمی آئے گی اس کو بڑھا دیا جائے گا اور دن اس کے لیے طویل کر دیا جائے گا جس کی مقدار پچاس ہزار سال ہو گی یہاں تک کہ بندوں کے اعمال کا فیصلہ ہو گا پھر وہ جنت کی طرف اپنا راستہ اختیار کرے گا ۔ ارشاد باری تعالی ہے : 
جو لوگ سونا چاندی جمع کرتے ہیں اور اسے اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے انہیں عذاب الیم کی خوشخبری دے دو ۔جس دن ان کے مال کو جہنم کی آگ میں تپایا جائے گا اور اس سے ا ن کے پہلوﺅں ‘ پیشانیوں اور پیٹھوں کو داغا جائے گا کہ یہ ہے جو کچھ تم نے جمع کیا تھا اب اپنے جمع کردہ مال کا مزہ چکھو ۔ ( سورة التوبہ) 
قیامت کے دن فقرا اغنیا ءکے بارے میں اللہ تعالی سے عرض کریں گے اے اللہ انہوں نے ہمارے حقوق غصب کر کے ہم پر ظلم کیا تھا ۔ اللہ تعالی فرمائے گا مجھے اپنی عزت و جلال کی قسم آج میں تمہیں اپنے جوار رحمت میں جگہ دوں گا اور نہیں اپنی رحمت سے دور کر دو ں گا ۔ پھر حضور نبی کریم ﷺ نے یہ آیت مبارکہ تلاوت فرمائی : اغنیائ کے مال میں سائل اور فقراءکا ایک معین حق ہے ۔

ای پیپر-دی نیشن