10 رکنی سندھ کابینہ، 9 نے حلف اٹھا لیا، 3 مشیر بھی مقرر
کراچی (نیٹ نیوز) سندھ کی کابینہ کے ارکان نے حلف اٹھالیا۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ارکان کابینہ سے حلف لیا۔ سندھ کابینہ کے لیے ابتدائی طور پر 10 ناموں کی منظوری دی گئی تھی جن کی حلف برداری کی تقریب گورنر ہاؤس سندھ میں منعقد کی گئی۔ حلف اٹھانے والوں میں شرجیل انعام میمن، ڈاکٹر عذرا پیچوہو، سید ناصر حسین شاہ، سعید غنی، جام خان شورو، ضیا حسین لنجار، سردار محمد بخش مہر اور علی حسن زرداری شامل ہیں۔ چیف سیکرٹری ڈاکٹر فخر عالم نے وزراء کی تقرری کا نوٹیفکیشن پڑھ کر سنایا جس کے بعد گورنر سندھ نے ان سے حلف لیا۔ سید ذوالفقار علی شاہ اسلام آباد سے کراچی نہ پہنچ سکنے کے سبب تقریب حلف برداری میں شرکت نہ کرسکے، وہ آج حلف اٹھائیں گے۔ حلف برداری کی تقریب میں وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی شریک ہوئے۔ حلف برداری کے بعد گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ سندھ نے نومنتخب وزراء کو مبارکباد دی۔ چیف سیکرٹری نے وزیراعلیٰ سندھ کی سفارش پر 3 مشیران کا اعلان بھی کیا جن میں میں بابل بھیو، احسان مزاری اور نجمی عالم شامل ہیں۔ شرجیل انعام میمن کو محکمہ ٹرانسپورٹ اینڈ ماس ٹرانزٹ اور محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن اینڈ نارکوٹکس کا قلمدان دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر عذرا پیچوہو کو محکمہ صحت اور بہبود آبادی کی وزارت دی گئی ہے۔ سید ناصر حسین شاہ کو محکمہ توانائی اور منصوبہ بندی اور ترقیات، سید سردار علی شاہ کو محکمہ سکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی، محکمہ کالج ایجوکیشن اور محکمہ مائنز اینڈ منرلز ڈویلپمنٹ اور سعید غنی کو محکمہ لوکل گورنمنٹ اینڈ ہائوسنگ ٹائون پلاننگ ڈپارٹمنٹ اور پبلک ہیلتھ انجینئرنگ اینڈ رورل ڈویلپمنٹ کا قلمدان سونپا گیا ہے۔ جام خان شورو کو محکمہ آبپاشی اور محکہ خوراک، ضیاء الحسن کو محکمہ داخلہ اور لاء، پارلیمنٹری افیئرز اینڈ کرمنل پراسیکیوشن کے قلمدان تفویض کیے گئے ہیں۔ سردار محمد بخش خان مہر کو ایگریکلچر، سپلائی اینڈ پرائس، سپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز اور انکوائریز اینڈ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کا قلمدان دیا گیا ہے۔ علی حسن زرداری کو جیل خانہ جات کی وزارت دی گئی ہے جبکہ اللہ بخش ڈنو خان بھیو کو محکمہ فاریسٹ اینڈ وائلڈ لائف کا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔ احسان الرحمان مزاری کو محکمہ انٹر پروونشل کوآرڈینیشن کا مشیر اور سید نجمی عالم کو ہیومن سیٹلمنٹ، سپیشل ڈویلپمنٹ اینڈ سوشل ہائوسنگ اور محکمہ لائیو سٹاک اینڈ فشریز کا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔بعد ازاں سید مراد علی شاہ نے کابینہ کے ساتھ مزار قائدؒ پر حاضری دی۔ وزیراعلیٰ سندھ اور وزراء نے مزار قائد پر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مہمانوں کی کتاب میں تاثرات قلمبند کئے۔