بھارت کا جنگی جنون اور عالمی طاقتوں کی مجرمانہ خاموشی
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سماجی پلیٹ فارم ایکس پر بھونڈا دعویٰ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے ایک سے زائد آزادانہ طور پر ٹارگٹ ایبل ری انٹری وہیکل ایم آئی آر وی ٹیکنالوجی کے ساتھ مقامی طور پر تیار کردہ میزائل کا کامیاب تجربہ کرلیا ہے۔ بھارتی سائنس دانوں نے ٹیکنالوجی کو مربوط کیا ہے جو ایک ہی میزائل سے فائز کئے گئے مختلف اہداف تک وارہیڈ لے جاسکتی ہے۔ اسکی رینج 5 ہزار کلو میٹر ہے جو بین البراعظمی بیلسٹک میزائل کی طویل فاصلے تک مار کرنے والی کیٹگری میں بھارت کو منفرد بناتی ہے۔ دوسری جانب کل جماعتی حریت کانفرنس کا کہنا ہے کہ بھارت وحشیانہ ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو نہیں دبا سکتا۔
پوری دنیا جانتی ہے کہ بھارت کا جنگی جنون صرف پاکستان کیخلاف ہے۔ بے شک بھارت نے چین کے ساتھ بھی سرحدی تنازعات پال رکھے ہیں مگر وہ چین کی بڑی طاقت خلاف کوئی بڑا محاذ کھولنے کی جرأت نہیں کر سکتا۔ اروناچل پردیش اور لداخ کے معاملے پر بھارت چین کے ہاتھوں کئی بار ہزیمت اٹھا چکا ہے۔ البتہ بھارت پاکستان کے سیاسی انتشار اور کمزور اقتصادی حالات کا فائدہ اٹھا کر کوئی شرارت کر سکتا ہے۔ ایسے ہی موقع کی تاک میں وہ اپنے آنگن میں اسلحہ کے انبار لگا رہا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ پاکستان اسلحہ کی دوڑ کا نہ صرف مخالف ہے بلکہ اپنے اقتصادی حالات کے باعث وہ اس دوڑ سے دور ہی رہنا چاہتا ہے مگر بھارت کا جنگی جنون خطے میں طاقت کا توازن خراب کرکے پاکستان کو اسلحہ کی دوڑ میں شامل ہونے پر مجبور کر رہا ہے۔ وہ ایک طرف پاکستان کی سلامتی کے درپے ہے اور دوسری جانب نہتے کشمیریوں پر بھی مظالم کے پہاڑ توڑ رہا ہے۔ بھارت بخوبی جانتا ہے کہ وہ گزشتہ 76 برس سے کشمیریوں پر مظالم کا ہر ہتھکنڈہ آزما چکا ہے مگر وہ انکی آزادی کی تڑپ کو نہیں دبا سکا۔ بھارت کے تمام تر مظالم کے باوجود کشمیری عوام آج پہلے سے بھی زیادہ جذبے کے ساتھ اپنی آزادی کیلئے سرگرم نظر آرہے ہیں۔ بھارت پاکستان کی سلامتی پر بھی کئی بار اوچھے وار کر چکا ہے۔ 27 فروری 2019ء کو پاکستان کی سلامتی تاراج کرنے کی نیت سے ہی اس نے اپنے جنگی جہاز پاکستان میں داخل کئے جس پر پاکستان کے شاہینوں نے اپنی مہارت اور بھرپور صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کو مسکت جواب دیا اور اس کا نشہ ہرن کیا جس کا تماشا پوری دنیا نے دیکھا۔ بھارت کا ایٹمی اور روایتی ہتھیاروں کے انبار لگانا ان عالمی طاقتوں اور اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہونا چاہیے جو اس دنیا کو جوہری اسلحہ سے پاک کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ انہیں اس امر کا بخوبی ادراک ہونا چاہیے کہ اگر بھارت کے جنگی جنون کے آگے بند نہ باندھا گیا تو اس کا یہ جنون صرف اس خطے کو ہی نہیں‘ پورے کرہ ارض کو خاکستر کر دے گا۔